مختصر خبریں: شہریت ترمیمی قانون سے متعلق پٹیشنوں پر سماعت آج، نیز دس دیگر خبریں

  • سپریم کورٹ آج مرممہ شہریت قانون سے متعلق 140 پٹیشنوں کی سماعت کرے گا۔ شہریت سے متعلق عرضداشتوں کو ہائی کورٹ سے سپریم کرٹ منتقل کرنے کی مرکز کی درخواست پر بھی ایک سہ رکنی بنچ سماعت کرے گا۔
  • ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر بھارت اور پاکستان کے بیچ قضیہ کشمیر کو حل کرنے کی پیش کش کی ہے۔  ٹرمپ نے یہ بات سوٹزرلینڈ میں عالمی اقتصادی فورم  کے موقعے پر عمران خان سے کہی۔
  • امریکہ میں کورونا وائرس کا پہلا معاملہ سامنے آیا، چین میں اس وائرس کی وجہ سے مرنے والوں کی تعداد چھ ہوگئی۔ یہ وائرس ابھی تک تھائی لینڈ، جاپان، جنوبی کوریا اور تائیوان میں پایا گیا ہے۔
  • شہریت ترمیمی قانون پرسماعت سے پہلے سپریم کورٹ کے باہر خواتین نے مظاہرہ کیا۔
  • امت شاہ نے کہا ہے شہریت ترمیمی قانون باقی رہے گا۔ حزب مخالف کو قانون پر بحث کے لیے چیلنج کیا اور کہا کہ وہ ووٹوں کی سیاست کررہی ہے۔
  • دلی کے وزیر اعظم نے چھ گھنٹے کے انتظار کے بعد نامزدگی کے کاغذات داخل کیے۔ عام آدمی پارٹی نے کارروائی میں رکاوٹ ڈالنے کے لیے بی جے پی کو مورد الزام ٹھہرایا۔
  • اقلیتی امور کے مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے مرکزی حکومت کی کشمیر کے لوگوں تک پہنچنے کے اقدام کی شروعات کی۔ انھوں نے دعوی کیا کہ مودی حکومت کشمیر کے عوام کے مسائل کو سننا چاہتی ہے اور ان کے حل کے لیے کوشاں ہے۔
  • عدالت کے ضمانتی حکم میں ترمیم کیے جانے کے بعد بھیم آرمی کے سربراہ چندرشیکھر آزاد اب دلی میں داخل ہوسکتے ہیں۔ انھیں اپنی آمد اور شیڈول سے دلی کے ڈپٹی کمشنر کو مطلع کرنا ہوگا، اور درخواست میں دیے گئے پتے پر رہنا ہوگا۔
  • نیپال کے ایک ہوٹل میں کیرالہ کے آٹھ سیاحوں کی مبینہ گیس لیک کی وجہ سے موت ہوگئی۔ وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ نیپال میں بھارتی سفارت خانہ صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہے اور ہر ممکن مدد کر رہا ہے۔
  • بے جے پی اروند کیجری وال کا مذاق اڑانے کے لیے ’آرٹ بنام آرٹسٹ‘ میم کا ٹویٹ کیا۔ ان میمز میں نریندر مودی کی بنائی ہوئی سڑکوں نیز جموں و کشمیر میں دفعہ 370 کی منسوخی کے فیصلے کو بھی دکھایا گیا ہے۔
  • سپریم کورٹ نے سابق چیف جسٹس رنجن گوگوئی پر عصمت دری کا الزام لگانے والی خاتون کی نوکری بحال کردی ہے۔ مذکورہ خاتون نے 2014 میں سپریم کورٹ کی ملازمت اختیار کی تھی اور 2018 میں انھیں رنجن گوگوئی کی رہائش گاہ پر مقرر کیا گیا تھا۔چیف جسٹس پر الزام کے واقعے کے بعد اس خاتون کو ملازمت سے نکال دیا گیا اور ان کے شوہر اور دیور کو بھی ،جو دلی پولیس میں کام کرتے تھے، نوکری سے نکال دیا گیا۔