مختار انصاری کا چھوٹا بیٹا عمر انصاری بھی گرفتار ، عدالت میں جعلی دستاویز پیش کرنے کا الزام

 

نئی دہلی ،04اگست :۔

اتر پردیش کے غازی پور سے تعلق رکھنے والے سابق رکن پارلیمنٹ اور مرحوم رہنما مختار انصاری کی موت کے بعد بھی ان کے خاندان کے خلاف حکومت کی کارروائی جاری ہے ۔ عباس انصاری کے بعد اب غازی پور پولیس نے مختار انصاری کے چھوٹے بیٹے عمر انصاری کو گرفتار کر لیا ہے۔ اتوار کو لکھنؤ کے دارالشفا واقع ایم ایل اے بھائی عمر عباس کی رہائش پر چھاپہ ماری کرکے پولیس نے عمر انصاری کو اپنی حراست میں لیا۔ گرفتاری کے بعد عمر کو غازی پور لے جایا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ پولیس نے عمر انصاری پر یہ کارروائی دھوکہ دہی معاملے میں کی ہے۔پولیس کے مطابق عمر انصاری کو عدالت میں جعلی دستاویز پیش کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ یہ معاملہ ان کے والد کی ضبط کی گئی جائیداد کو چھڑانے کے لیے دائر ایک عرضی سے جڑا ہے۔

رپورٹ کے مطابق غازی پور ایس پی نے گرفتاری کی جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ عمر نے اپنی والدہ افشاں انصاری، جن پر 50000 روپے کا انعام ہے اور جو طویل عرصے سے فرار ہیں، ان کے جعلی دستخط کرکے ضبط کی گئی جائیداد کے فرضی دستاویز تیار کیے۔

ایس پی کے بیان کے مطابق ان دستاویزوں پر مبینہ طور پر عمر کی ماں افشاں انصاری کے جعلی دستخط ہیں جبکہ افشاں طویل عرصے سے فرار ہے اور والد کی موت کے وقت بھی وہ سامنے نہیں آئی تھی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ دھوکہ دہی کی سرگرمی کا پتہ چلنے پر عمر انصاری کے خلاف محمد آباد تھانے میں متعلقہ دفعات کے تحت معاملہ درج کر لیا گیا تھا۔