محمد سراج نےسری لنکا میں میچ ہی نہیں بلکہ دل بھی جیتا ، پلیئر آف دی میچ کی انعامی رقم گراؤنڈ اسٹاف کو عطیہ کر دی
نئی دہلی ،18 ستمبر :۔
اتوار کو ایشیا کپ 2023 کے فائنل میچ میں محمد سراج نےزبر دست کارنامہ انجام دیا جس نےایک طرف دنیائے کرکٹ میں جہاں ایک عظیم کامیابی اور عظیم ریکارڈ قائم کیا وہیں انہوں نے اپنی دریا دلی اور رحمدلی سے بھی دنیا کا دل جیت لیا۔
میچ کی بات کریں تو اس میچ میں سراج نے اپنے 7 اوورز کے اسپیل میں 21 رنز دے کر 6 وکٹیں حاصل کیں۔ ان کی شاندار کارکردگی پر انہیں پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ بھی دیا گیا۔ محمد سراج کو پلیئر آف دی ٹورنامنٹ کا ٹائٹل کے طور پر 5000 امریکی ڈالر ملے تھے۔لیکن محمد سراج نے دریا دلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنا یہ اعزاز اور انعامی رقم کرکٹ گراؤنڈ پر کام کرنے والے عملہ کو دے دیا ۔محمد سراج کے اس فیضانہ اقدام نے ہر شخص کا دل جیت لیا ۔ہر طرف ان کی تعریف کی جا رہی ہے ۔5000 امریکہ ڈالر ہندوستانی کرنسی میں تقریباً سوا چار لاکھ روپے ہوئے ۔
میچ کے اختتام پر انعامی رقم حاصل کرنے کے بعد محمد سراج نے کہا کہ میں کافی عرصے سے اچھی بولنگ کر رہا ہوں لیکن وکٹیں حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکا۔ مجھے اس میچ میں کامیابی ملی۔ آج اس وکٹ پر گیند سوئنگ ہو رہی تھی اور میں نے اس کا فائدہ اٹھایا۔ میں یہ انعامی رقم گراؤنڈ پر کام کرنے والے تمام عملہ کو دینا چاہتا ہوں۔ ان کے بغیر یہ ٹورنامنٹ ممکن نہیں تھا۔
ایشیا کپ 2023 کے فائنل میچ میں سری لنکن ٹیم نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تھا تاہم بارش کے باعث میچ تقریباً ایک گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہو سکا۔ اس کے بعد سراج کی عمدہ بولنگ کی بنیاد پر ہندوستانی ٹیم نے سری لنکا کی اننگز کو 15.2 اوورز میں صرف 50 رنز پر سمیٹ دیا۔ ٹیم انڈیا نے یہ ہدف 6.1 اوور میں حاصل کر لیا اور 10 وکٹوں سے جیت لیا۔
محمد سراج کا تعلق تلنگانہ کے حیدرآباد سے ہے ۔مارچ 1994 کو حیدرآباد کے ایک غریب خاندان میں پیدا ہوئے ۔ وان کے والدمحمد غوث ایک آٹو رکشہ ڈرائیور ہیں ۔ان کی والدہ شبانہ بیگم خاتون خانہ ہیں ۔محمد سراج کے والد کا خواب تھا کہ ان کا بیٹا کرکٹر بنے ۔لیکن مالی تنگی اور گھر کے مسائل کے سبب یہ ممکن نہیں لگ رہا تھا لیکن محمد سراج نے اپنی محنت اور لگن سے آج اپنے والد کے خواب کوحقیقت میں تبدیل کر دیا۔محمد سراج نے کرکٹ کھیلنا سات سال کی عمر سے ہی شروع کر دیا تھا شروع میں وہ ٹینس بال سے کرکٹ کھیلتے تھے ۔2015 میں انہوں نے پہلی بارلیدر کی گیند سے کرکٹ کھیلا۔اور کرکٹ کی دنیا کو اپنی کار کردگی سے متاثر کرنے میں کامیاب رہے ۔