متھرا شاہی عیدگاہ معاملہ: سروے مکمل کرنے کی ہندو فریق کی عرضی، الہ آباد ہائی کورٹ نے فیصلہ محفوظ رکھا
الہ آباد،16 نومبر :۔
متھرا میں شری کرشن جنم بھومی-شاہی عیدگاہ تنازعہ کیس میں آج الہ آباد ہائی کورٹ میں ہندو فریق کی ایک عرضی پر سماعت ہوئی۔ سماعت کے بعد ہائی کورٹ نے شاہی عیدگاہ کمپلیکس کے سروے کا مطالبہ کرنے والی درخواست پر فیصلہ محفوظ رکھ لیا۔ اب کیس سے متعلق تمام 16 مقدمات کی سماعت ایک ساتھ شروع ہوگی۔ ہندو فریق نے کورٹ کمشنر اور اے ایس آئی کے سروے کا مطالبہ کیا ہے۔
الہ آباد ہائی کورٹ میں ہندو فریق کی جانب سے وشنو شنکر جین خود بھی موجود تھے۔ اسی دوران مسلم فریق کی جانب سے وکیل محمود پراچہ نے دلائل پیش کئے۔ وشنو شنکر جین نے بتایا کہ اس معاملہ میں انہوں نے کورٹ کمشنر کے ذریعہ شاہی عیدگاہ مسجد کے سروے کے لئے درخواست دائر کی تھی۔ جس پر معزز ہائی کورٹ نے فیصلہ محفوظ رکھ لیا ہے۔
خیال رہے کہ ہندو فریق کی جانب سے یہ دلیل دی گئی تھی کہ مسجد کے نیچے کئی نشانات ہیں جو ہندوؤں کے جذبات سے جڑے ہوئے ہیں۔ تاہم مسجد کی طرف سے اس کی مخالفت کی گئی۔ تمام فریقین کو آئندہ سماعت پر پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔
دائر درخواستوں میں کل چار فریق ہیں، جس میں شاہی عیدگاہ مسجد، یوپی سنی سنٹرل وقف بورڈ، شری کرشنا جنم بھومی سیوا سنگھ اور شری کرشنا جنم بھومی سنگھ شامل ہیں۔
آج ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران شاہی عیدگاہ مسجد کے وکیل نے کہا کہ جب تک عبادت گاہوں کے ایکٹ اور وقف ایکٹ کا معاملہ حل نہیں ہوتا، کورٹ کمشنر کا مطالبہ کرنے والی درخواست پر فیصلہ نہیں کیا جا سکتا۔