متنازعہ وقف قانون :مسلم پرسنل لاءبورڈ کا عبوری فیصلے پر اظہارمایوسی ، وقف بچاؤ مہم جاری رکھنے کا اعلان

ترجمان ڈاکٹر الیاس نے کہا ”عدالت نے جزوی ریلیف تو دیا ہے، لیکن بڑے آئینی خدشات کو نظرانداز کردیا  

دعوت ویب ڈیسک

نئی دہلی ، 15 ستمبر :۔

متنازعہ وقف ترمیمی قانون پر سپریم کورٹ کے عبوری حکم پر جہاں ایک طرف کچھ لوگ اسے مسلمانوں کے حق میں بتا تے ہوئے معمولی راحت قرار دے رہے ہیں وہیں کچھ لوگ سپریم کورٹ کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ غیر تسلی بخش ہے ۔ چنانچہ متنازعہ وقف ترمیمی قانون پر سپریم کورٹ کے عبوری فیصلے پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے  مایوس کن قرار دیا ہے  اور اسے نامکمل اور غیر تسلی بخش قرار دیا ہے۔مزید بورڈ نے وقف بچاؤ مہم کو پوری طاقت سے جاری رکھنے کا اعلان بھی کیا ہے ۔

پریس کو جاری ایک بیان میں بورڈ کے ترجمان ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے کہا کہ اگرچہ عدالت عظمیٰ نے ترمیم کی چند دفعات پر حکمِ امتناعی جاری کیا ہے، لیکن مسلم کمیونٹی، مسلم پرسنل لا بورڈ اور انصاف پسند شہریوں کو توقع تھی کہ دستور ہند کی بنیادی دفعات سے متصادم تمام شقوں پر حکمِ امتناعی دیا جائے گا۔

ڈاکٹر الیاس نے کہا ”عدالت نے جزوی ریلیف تو دیا ہے، لیکن بڑے آئینی خدشات کو نظرانداز کردیا ہے، جس سے ہمیں سخت مایوسی ہوئی ہے۔“انہوں نے مزید کہا کہ ”کئی اہم دفعات جو بظاہر پوری برادری کی سمجھ کے خلاف اور مکمل طور پر من مانیاں ہیں، انہیں عبوری طور پر نہیں روکا گیا۔ حتمی فیصلہ آنا باقی ہے، لیکن حکومت کے متعصبانہ رویے کو دیکھتے ہوئے برادری کو خدشہ ہے کہ ان دفعات کا غلط استعمال کیا جائے گا۔“

سپریم کورٹ کے عبوری حکم میں درج ذیل نکات پر ریلیف دیا گیا ہے:1

. املاک کے حقوق کا تحفظ:عدالت نے فیصلہ دیا کہ وقف جائیدادوں کو حتمی فیصلہ ا?نے تک نہ تو بے دخل کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی سرکاری ریکارڈ میں کوئی تبدیلی کی جا سکتی ہے۔ عدالت نے اس دفعہ پر حکم امتناعی جاری کیا جس میں وقف ملکیت کے ثبوت کے لیے سرکاری افسر کی رپورٹ لازمی قرار دی گئی تھی۔ عدالت نے کہا کہ شہریوں کے املاک کے حقوق پر انتظامیہ فیصلہ نہیں کرسکتی۔2. من مانے اختیارات کی روک تھام:عدالت نے ایکٹ کی دفعہ 3C کے نفاذ پر روک لگائی اور واضح کیا کہ کوئی سرکاری افسر یکطرفہ طور پر یہ طے نہیں کرسکتا کہ کون وقف قائم کرنے کا اہل ہے۔ اسی طرح اس proviso پر بھی حکم امتناعی جاری کیا گیا کہ تفتیش کے دوران کوئی جائیداد وقف نہیں مانی جائے گی۔ عدالت نے ہدایت دی کہ جب تک وقف ٹریبونل مکمل فیصلہ نہ کرے، کسی وقف کو بے دخل یا اس کے ریکارڈ میں ترمیم نہیں کی جا سکتی۔3. اختیارات کی علیحدگی:عدالت نے کہا کہ اصولِ اختیارات کی علیحدگی کو مدنظر رکھتے ہوئے ریونیو افسر کو جائیداد کے حقِ ملکیت کے تعین کا کام نہیں سونپا جاسکتا۔

کئی اہم دفعات جو بظاہر پوری برادری کی سمجھ کے خلاف اور مکمل طور پر من مانیاں ہیں، انہیں عبوری طور پر نہیں روکا گیا۔ حتمی فیصلہ آنا باقی ہے، لیکن حکومت کے متعصبانہ رویے کو دیکھتے ہوئے برادری کو خدشہ ہے کہ ان دفعات کا غلط استعمال کیا جائے گا

ڈاکٹر قاسم رسول الیاس،ترجمان مسلم پرسنل لا بورڈ

  1. غیر مسلم اراکین کی شمولیت:

مذہبی امور میں بیرونی مداخلت پر تشویش کو مدنظر رکھتے ہوئے عدالت نے ہدایت دی کہ مرکزی وقف کونسل میں 22 میں سے زیادہ سے زیادہ 4 غیر مسلم اراکین ہوں گے، اور ریاستی وقف بورڈ میں 11 میں سے زیادہ سے زیادہ 3 غیر مسلم اراکین شامل کیے جا سکتے ہیں۔

  1. پانچ سال تک مسلم ہونے کی شرط:

عدالت نے اس من مانی شرط پر روک لگا دی کہ وقف قائم کرنے والا شخص لازماً یہ ثابت کرے کہ وہ کم از کم پانچ سال سے اسلام پر عمل پیرا ہے۔ یہ حکم اس وقت تک نافذ العمل رہے گا جب تک حکومت اس حوالے سے قواعد مرتب نہیں کرتی۔تاہم بورڈ کا موقف ہے کہ یہ پورا ترمیمی ایکٹ وقف جائیدادوں کو کمزور کرنے اور قبضہ کرنے کی دانستہ کوشش ہے۔ اس لیے بورڈ مطالبہ کرتا ہے کہ وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کو مکمل طور پر واپس لیا جائے اور پرانا وقف ایکٹ بحال کیا جائے۔ عدالت کا پورے ایکٹ پر حکم امتناعی دینے سے انکار اس بات کا باعث ہے کہ متعدد نقصان دہ دفعات بدستور نافذ العمل ہیں، جیسے ”وقف بائے یوزر“ کی تنسیخ اور وقف نامہ کو لازمی قرار دینا، جو اسلامی قانون کے بنیادی اصولوں کے خلاف ہے۔ڈاکٹر الیاس نے مزید اعلان کیا کہ بورڈ کی وقف بچاؤ مہم پوری طاقت کے ساتھ جاری رہے گی۔ اس مہم کا دوسرا مرحلہ یکم ستمبر 2025 سے شروع ہو چکا ہے، جس میں دھرنے، احتجاجی مظاہرے، وقف مارچ، یادداشتیں پیش کرنا، قیادت کی گرفتاریاں، گول میز اجلاس، بین المذاہب کانفرنسیں اور پریس کانفرنسیں شامل ہیں۔ یہ قومی سطح کے احتجاج 16 نومبر 2025 کو رام لیلا میدان، دہلی میں ایک عظیم الشان ریلی پر منتج ہوں گے، جس میں پورے ملک سے عوام شریک ہوں گے۔

 

hacklink panel |
betorder giriş |
güncel bahis siteleri |
hacklink panel |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
şans casino |
deneme bonusu veren siteler |
gamdom |
gamdom giriş |
yeni casino siteleri |
betorder giriş |
casino siteleri |
casibom |
deneme bonusu |
vadicasino |
gamdom giriş |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
onlyfans nude |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
sweet bonanza oyna |
deneme bonusu veren siteler |
deneme bonusu veren siteler |
deneme bonusu veren siteler |
deneme bonusu veren siteler |
bahis siteleri |
matadorbet giriş |
deneme bonusu veren siteler |
bonus veren siteler |
1xbet giriş |
casino siteleri |
bahis siteleri |
deneme bonusu veren siteler |
hacklink panel |
betorder giriş |
güncel bahis siteleri |
hacklink panel |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
şans casino |
deneme bonusu veren siteler |
gamdom |
gamdom giriş |
yeni casino siteleri |
betorder giriş |
casino siteleri |
casibom |
deneme bonusu |
vadicasino |
gamdom giriş |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
onlyfans nude |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
sweet bonanza oyna |
deneme bonusu veren siteler |
deneme bonusu veren siteler |
deneme bonusu veren siteler |
deneme bonusu veren siteler |
bahis siteleri |
matadorbet giriş |
deneme bonusu veren siteler |
bonus veren siteler |
1xbet giriş |
casino siteleri |
bahis siteleri |
deneme bonusu veren siteler |