متنازعہ وقف ترمیمی قانون کی واپسی تک تحریک جاری رہے گی
پٹنہ کے گاندھی میدان میں وقف بچاؤ، آئین بچاؤ کے زیر اہتمام وقف ترمیمی قانون کے خلاف زبر دست احتجاج ،لا کھوں کی تعداد میں مسلمانوں کی شرکت، قانون کی واپسی تک تحریک کو جاری رکھنے کا عہد و پیمان

دعوت ویب ڈیسک
نئی دہلی ،پٹنہ،29جون:۔
انتہائی متنازعہ وقف ترمیمی قانون کے خلاف آج پٹنہ کے تاریخی گاندھی میدان میں امارت شریعہ کی جانب سے زبر دست احتجاجی اجلاس کا اہتمام کیا گیا جس میں لاکھوں کی تعداد میں مسلمانوں نے شرکت کر کے ترمیمی قانون کے خلاف اپنا احتجاج درج کرایا۔اس دوران لاکھوں کی تعداد میں سامعین اور سیاسی و ملی جماعتوں کے سر کردہ شخصیات نے بیک زبان حکومت کے نئے قانون وقف کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہاکہ جب تک حکومت اس قانون کو واپس نہیں لے لیتی ہماری تحریک مستقل مضبوطی کے ساتھ جاری رہے گی ۔ انہوں نے اس دوران اس وقف ایکٹ کوغیر دستور ی اقلیت دشمن اور آر ٹیکل 26/25/14/13اور300اے کے خلاف قرار دیا ۔
اس موقع پر ملی جماعتوں کے علاوہ متعدد سیاسی جماعتوں کے سر کردہ رہنماؤں نے شرکت کی ۔راشٹریہ جنتا دل کے رہنما اور بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو،کانگریس کے سینئر رہنما سلمان خورشید،عمران پرتاپ گڑھی ،دگ وجے سنگھ ،رکن پارلیمنٹ پپو یاد سمیت دیگر سیاسی رہنماؤں نے بھی شرکت کی ۔
امیر شریعت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی نے اپنے صدارتی خطاب میں شرکا ءسے عہد لیا کہ :ہم سب عہد کرتے ہیں کہ اس وقت تک ہمارا یہ احتجاج جاری رہے گا جب تک یہ کالا قانون واپس نہیں لےلیا جاتا۔انہوں نے کہا کہ گاندھی میدا ن کے اس اجتماع نے سبھو ں کومحسوس کرادیا کہ ہم سب کی اجتماعی کوششوں سے ان شائ اللہ یہ ایکٹ واپس ہوجائے گا۔ انہوں نےمزید کہا کہ مسلمان اپنے گھر اور وطن کی پر سکون زندگی کو خیر باد کہ کر جوق درجوق گاندھی میدان میں جمع ہوئے ہیں، امید کی جانی چاہیے کہ حکومت مسلمانوں کی بے چینی کو سمجھتے ہوئے وقف ایکٹ کو واپس لے گی۔
آل انڈ یا مسلم پرسنل لا بورڈ کی تجویز اور تمام ملی جماعتوں کے مشترکہ تعاون سے امارت شرعیہ بہار اڈیشہ ، جھارکھنڈ ومغربی بنگال کی قیادت میں 29 جون کو” وقف بچاو دستور بچاو کانفرنس“پٹنہ کے گاندھی میدان میں منعقد ہوئی جو حسب توقع پوری طرح کامیاب رہی ،اس میں بہار،اڈیشہ ،جھارکھنڈ ومغربی بنگال کے مسلمانوں نےبالعموم اور ملک بھر کے عوام نے حصہ لیا جس میں ہر طبقہ اور ہر جماعت کے افراد شامل تھے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق یہ مجمع لاکھوں کا رہا ہوگا ،پٹنہ کا گاندھی میدان اپنی تمام تر وسعت کے باوجود مسلمانوں کے امڈ تے ہوئے سیلاب کے سامنے تنگ دامانی کا شکوہ کرتا نظر آیا ،اس تاریخ ساز عظیم الشان کانفرنس سے ملک کےممتاز ملی قائدین مختلف مکاتب و فکر و خیال کے اصحاب فکر و دانش اور سیکولر اتحادی پارٹیوں کے قدآور سیاسی لیڈران و و ممبران پارلیمان نے اپنے بیانات میں واضح کیا کہ ہندوستان کی سیاسی تاریخ میں شاید ہی کو ئی ایسادور آیا ہو جیساکہ آج ہے جب سے مرکز میں بی جے پی بر سر اقتدارہوئی ہے۔
اس وقت سے تمام اقلیتی طبقے شدید اضطراب میں مبتلا ہیں ،یہ حکومت ہندوستان سے اعلی ٰ انسانی و اخلاقی اقدار کومٹا نے اور یہاں کی تہذیبی اور ثقافتی ورثے کو ختم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ دراصل وہ اس راہ سے ملک کے دستوری ڈھانچے کو ختم کرنا اور یہاں کے آئین کو بدل نا چاہتی ہے۔لہٰذ اگر ہم سب مل جل کر ایک بن کر رہیں اور مل کر کام کریں تو بی جے پی کو اس کے مقاصد میں کبھی کامیابی نہیں ملے گی۔
مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ دگ وجے سنگھ ، طارق انور ایم پی ، اکھلیش پرشاد سنگھ، ایم پی ،عمران مسعود، ایم پی ، عمران پرتاب گڑھی ،ایم پی ، بھٹہ چاریہ ، سلمان خورشید سابق مرکزی وزیر ، راجیش لیڈر کانگریس ، پپو یادو ایم پی ، گوپال روی داس ایم ایل اے پھلواری شریف ، محبوب عالم ایم ایل اے ، شکیل احمد خاں ، اختر الایمان ایم ایل اے ، جاوید ایم پی ، ضیائ الرحمن برق ایم پی ، کنہیا کمار نے اپنے بیانات میں کہا کہ ہم لوگ کسی حال میں بھی دستور کو کمزور نہیں ہونے دیں گے اور وقف قانون کے خلاف پورے ملک میں احتجاجی تحریک چلائیں گے اس موقع پر کانگریس کے صدر ملکا ارجن کھڑ گے اور راہل گاندھی کا پیغام بھی پڑھا گیا۔
تیجسوی یادوسابق نائب وزیر اعلیٰ بہار نے کہا کہ حق و انصاف کی لڑائی میں ہم سب مل جل کر اقدامات کریں اگر بہار میں ہماری حکومت تشکیل پاتی ہے تو ہم اس قانون کو یہاں نافذ نہیں ہونے دیں گے ،کیوں کہ اس ملک کو بنانے اور سنوارنے میں سبھوں نے قربانیاں دی ہیں اگر ایک طرف اشفاق اللہ خان نے شہادت دی ہے تو دوسری طرف بھگت سنگھ تھے۔اس ملک کے لئے ہندو سکھ عیسائی اور مسلمان بھائیوں نے جان کو نچھاور کیا ہے اس لئے ہم محبت کے پیغام کو عام کریں انسانیت کو بچائیں ،آل انڈیا مسلم پرسنل لاءبورڈ کے سکریٹری مولانا یاسین علی بدایونی نے کہا کہ ملک کے موجودہ حالات سے ملک کی ملی قیادت بے چین ہے ،مرکزی حکومت نے وقف ایکٹ میں ترمیم کرکے اس بے چینی کو بڑھا دیا ہے ہم سب کو اس کے خلاف ہر طرح کی قربانی دینے کے لئے تیار رہنا چاہیے۔
امارت شرعیہ کے نائب امیر شریعت مولانامحمد شمشاد رحمانی ،قاضی شریعت مولانامحمد انظار عالم قاسمی نے بھی خطاب کیا۔ امارت شرعیہ کے قائم مقام ناظم مولانا مفتی محمد سعید الرحمن قاسمی نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے اجلاس کے مندوبین کا خیر مقدم کیا۔