متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے ساتھ ڈیل کرکے مسلم دنیا کو’دھوکہ‘ دیا: آیت اللہ خامنہ ای

ایران کے اعلیٰ رہنما آیت اللہ علی خامنہ ای نے آج متحدہ عرب امارات پر الزام لگایا ہے کہ وہ ایران کے مقابل دشمن اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے معاہدے کے معاملے میں مسلم دنیا کے ساتھ غداری کر رہے ہیں۔

خامنہ ای  کے اپنے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ کے مطابق ،’’ یو اے ای نے عالم اسلام ، عرب اقوام ، خطے کے ممالک اورفلسطین کے ساتھ غداری کی ہے۔ یقینا یہ غداری زیادہ عرصے تک نہیں چل سکے گی۔‘‘

انہوں نے ٹوئیٹ کرتے ہوئے مزید کہا ،’’یقینا یہ غداری زیادہ دن نہیں چل سکے گی ، لیکن بدنامی ان کے ساتھ رہے گی۔‘‘

اس معاہدے میں ، محض ایک عرب ملک کے ساتھ اس طرح کا تیسرا معاہدہ ہوا ہے ، اسرائیل نے فلسطینی سرزمینوں کا الحاق معطل کرنے کا وعدہ کیا تھا۔

لیکن وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے زور دے کر کہا کہ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ اسرائیل مقبوضہ مغربی کنارے کے پار وادی اردن اور یہودی آباد کاریوں کو الحاق کرنے کےاپنے منصوبے ترک کر رہا ہے۔

متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے مابین ہونے والے معاہدے پر خامنہ ای کا یہ پہلا رد عمل تھا، جس کا اعلان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 13 اگست کو کیا تھا۔ ان کا یہ تبصرہ تعلقات کو معمول پر لانے کی غرض سے پیر کو تل ابیب  سے پہلی براہ راست تجارتی پرواز کے ذریعے ابوظہبی میں امریکی-اسرائیلی وفد کی آمد کےبعد آیا ہے ، سعودی عرب نے پروازکو پنی فضائی حدود عبورکرنے کی اجازت دی ہے۔

تہران – ریاض تعلقات گزشتہ برس خلیجی علاقوں کے حساس پانیوں میں ٹینکروں پر سلسلہ وار حملوں کے بعد مزید خراب ہوئے ، جس کے لیے واشنگٹن نے ایران کو موردِ الزام ٹھہرایا ہے۔ تہران نے اس الزام کی تردید کی ہے۔