لیڈی شری رام کالج میں’نور‘عنوان سے منعقد کی گئی دیوالی کی تقریب پر ہندوتو گروپ کا اعتراض

دیوالی کے پیش نظر ہر سال یہ تقریب منعقد کی جاتی ہے امسال بھی 24 اکتوبر کو منعقد کی گئی تھی جس پر دائیں بازو کی تنظیموں سے وابستہ لوگوں نے اعتراض کیا

نئی دہلی،28 اکتوبر :۔

ہندوتو تنظیموں کا مسلمانوں کے خلاف اس قدر ذہن مسموم ہو چکا ہے کہ ان کے لئے اعتراض اور ہنگامہ کیلئے مسلم نام یا محض اردو نام ہی کافی ہے۔ اس کی تازہ مثال دہلی کے لیڈی شری رام کالج میں دیکھنے کوملا جہاں حسب روایت دیوالی کے پیش نظر’نور‘ نام سے پروگرام کا انعقاد کیا گیا تھا۔جس پر ہندو نواز تنظیمیں  آگ بگولہ ہو گئی ہیں۔ خیال رہے کہ یہ پروگرام گزشتہ دنوں 24 اکتوبر کو منعقد کیا گیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق  لیڈی شری رام (ایل ایس آر) کالج کے سالانہ دیوالی میلے کے اردو نام  ان کے لئے ہنگامہ اور اعتراض کا سبب بن گیا   انہوں نے اس دیوالی تقریب کو اسلامائز کرنے کا الزام  بھی عائد کیا۔یہاں تک کہ دائیں بازو کے نظریات کے حامل بعض افراد نے کالج کا نام ہی تبدیل کر دینے کا مشورہ بھی دے دیا۔

واضح رہے ایل ایس آر کا نیشنل سروس اسکیم (این ایس ایس) ڈویژن پچھلے کئی سالوں سے ’نور‘ کے نام سے سالانہ دیوالی میلے کا انعقاد کرتا آ رہا   ہے۔ اس سا ل بھی یہ پروگرام حسب روایت گزشتہ دنوں 24 اکتوبر کو منعقد کیا گیا تھا۔ یہ پروگرام بیداری اور کمیونٹی کی شمولیت کو فروغ دینے کے لیے مختلف غیر منافع بخش تنظیموں کے ساتھ تعاون  کیا جاتا  ہے۔

اس سال سرکاری تھیم ’’نظمِ بہار: روشنی کے لیے دعا‘‘ تھی۔  ایک پوسٹر کے مطابق، اس سال کے میلے کا مقصد "چھوٹے کاروباریوں اور خواتین کے زیر انتظام چلنے والے اداروں” کو اجاگر کرنا تھا۔

تاہم،میلے کے تھیم کو لے کر  سوشل میڈیا پردائیں بازو کی تنظیموں سے وابستہ صارفین نے اعتراض کرتے ہوئے اس پر غم و غصے کا اظہار کیا۔ بہت سے صارفین نے  لفظ ‘نور’ کو ‘دیوالی’ سے  تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔اس سلسلے میں کرناٹک سے تعلق رکھنے والے تین کارکنوں نے  پرنسپل سمن شرما کو بھی خط لکھا تھا، جس میں کالج پر تقریب کے پوسٹروں سے لفظ دیوالی کو "مکمل طور پر ہٹانے” کا الزام لگایا گیا تھا۔ اس میں کہا گیا  تھا: "عالمی طور پر روشنی کے تہوار کے طور پر پہچانے جانے والے لفظ دیوالی کو مکمل طور پر ہٹانے  سے لوگوں میں غلط فہمی پیدا ہو رہی ہے… لفظ ‘نور’ کا استعمال کرنا یہ ظاہر کرتا ہے کہ دیوالی کی تقریب کو کسی دوسرے ثقافت سے جوڑا جا رہا ہے۔ کچھ صارفین نے تو کالج کا نام ہی تبدیل کرنے کا مشورہ دے دیا تھا۔ ان کا کہنا ہےکہ دیوالی کا نام جب تبدیل کر رہے ہیں تو کالج کا نام کیوں نہیں کوئی سیکولر اردو لفظ رکھ دیتے۔