شہریت ترمیمی قانون: لگاتار سترہویں جاری ہے جامعہ ملیہ کے طلبا کا مظاہرہ
نئی دہلی، دسمبر29: طلبا تنظیموں اور مقامی رہائشیوں کی حمایت کے ساتھ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا نے اتوار کے روز 17 ویں روز بھی اپنا احتجاج جاری رکھا۔ مظاہرین میں ایل ایل ایم کے طالب علم محمد منہاج الدین بھی شامل تھے جو 15 دسمبر کو جامعہ کے طلبا پر پولیس حملے کے دوران اپنی ایک آنکھ کھو بیٹھے ہیں۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ اس حقیقت کے باوجود کہ منہاج الدین کی ایک آنکھ کھو گئی، اس کے ذمہ دار پولیس اہلکاروں اور یونی ورسٹی کے کیمپس میں تباہی پیدا کرنے والی فورس کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔
آج 17 ویں دن جامعہ کوآرڈینیشن کمیٹی جو جامعہ اینٹی سی اے اے کی تحریک کی سربراہی کررہی ہے، نے جامعہ کیمپس کے باہر "این پی آر / این آر سی اور سی اے اے: نیا سماجی و سیاسی گفتگو” کے موضوع پر ایک کانفرنس کا انعقاد کیا۔ اس میں حصہ لینے والوں میں راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ اور جامعہ کے سابق طالب علم جاوید علی خان، سپریم کورٹ کے وکیل انول نوریا، جے این یو ایس یو کے صدر عیش گھوش، برادرانہ تحریک کے مسیح الزمان انصاری، دہلی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین ظفر الاسلام خان اور متعدد دیگر رہنما بھی شامل تھے۔
وہیں شاہین باغ – کلندی کنج روڈ جنکشن پر بھی پندرہ دنوں سے مقامی خواتین کی جانب سے احتجاج جاری ہے۔