لکھنؤ: صبح سیر پر نکلا ہندو مہا سبھا کا رہنما موٹر سائیکل پر سوار حملہ آوروں کی فائرنگ میں ہلاک
نئی دہلی، فروری 02: اطلاعات کے مطابق آج صبح لکھنؤ میں وشو ہندو مہاسبھا کے ایک رہنما کو نامعلوم حملہ آوروں نے گولی مار کر ہلاک کردیا۔ مہلوک رنجیت بچن، جو اس تنظیم کا بین الاقوامی صدر تھا، اس وقت صبح کی سیر کے لیے نکلا تھا۔
یہ حادثہ حضرت گنج کے قریب گلوب پارک کے قریب ہوا۔ بچن کا ایک دوست بھی واقعے کے دوران زخمی ہوا جسے کنگ جارج میڈیکل یونی ورسٹی کے ٹروما سینٹر میں داخل کرایا گیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق حملہ آور موٹرسائیکل پر سوار تھے اور بچن کے سر میں گولی مار کر فرار ہوگئے۔
ڈپٹی کمشنر آف پولیس دنیش سنگھ نے صحافیوں کو بتایا کہ پولیس کی ایک ٹیم تشکیل دی گئی ہے اور مزید تفتیش جاری ہے۔ انھوں نے بتایا کہ بچن کا زخمی دوست اب خطرے سے باہر ہے۔
سنگھ نے کہا ”فارنسک ماہرین موقع کی جانچ کررہے ہیں۔ ہم سی سی ٹی وی فوٹیج بھی دیکھ رہے ہیں اور تمام زاویوں سے کیس کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ مجرم جلد ہی سلاخوں کے پیچھے ہوں گے۔”
ایک سب انسپکٹر، جو تحقیقاتی ٹیم کا ممبر ہے، نے میڈیا کو بتایا کہ حملہ آوروں نے حملے کے دوران رنجیت بچن کی سونے کی زنجیر اور سیل فون چھیننے کی بھی کوشش کی تھی۔ انھوں نے کہا "اس جھڑپ میں حملہ آوروں نے رنجیت بچن کے سر پر فائر کیا، جو موقع پر ہی دم توڑ گیا۔ تاہم یہ حملہ آوروں کی چال بھی ہو سکتی ہے کہ وہ جرم کو منصوبہ بند قتل کے بجائے لوٹ مار کی کوشش کی طرح پیش کریں۔”
لکھنؤ میں چار ماہ کے اندر ہندوتوا رہنما کے قتل کا یہ دوسرا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس سے قبل ہندو سماج پارٹی کے سربراہ کملیش تیواری کو گذشتہ سال اکتوبر میں خورشید باغ میں واقع اس کی رہائش گاہ پر قتل کیا گیا تھا۔