لکھنؤ:مسلم  زومیٹو ڈیلیوری بوائے کا نام پوچھ کر مارپیٹ، ایک گرفتار

تین کی تلاش جاری ،نام پوچھ کر زدو کوب کیا اور ڈیڑھ گھنٹے تک گھر میں یرغمال بنائے رکھا

نئی دہلی25اگست :۔

مسلمانوں کے خلاف ملک میں نفرت اب  اعلیٰ سطح سے نچلی سطح تک پہنچ گئی ہے۔مار پیٹ اور زیادتی کے لئے بس مسلمان ہونا  کافی ،چاہے وہ کسی بھی شعبے اور کسی بھی کاروبار سے تعلق رکھتا ہو۔ضروری نہیں ہے کہ وہ گوشت کا کاروبار ہی کر رہا ہویا قصائی ہو۔لکھنؤ میں گزشتہ 20 اور 21 اگست کی راست ایک مسلم ڈلیوری بوائے کے ساتھ جو واقعہ پیش آیا وہ یہی بتاتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق لکھنؤ کے محمد اسلم آن لائن فوڈ ڈیلیوری کمپنی زومیٹو میں ڈیلیوری ایجنٹ کے طور پر کام کرتے ہیں اور تقریباً ہر روز دیر رات تک کھانا ڈیلیوری کرتے ہیں۔ لیکن 20 اور 21 اگست کی رات ان کے لیے خوفناک ثابت ہوئی۔کھانا ڈیلیوری کرنے کے دوران چار افراد نے مبینہ طور پر ان پر حملہ کیا، فرقہ وارانہ تبصرے کیے، ان پر شراب ڈالی اور انہیں  ایک گھنٹے سے زیادہ گھر میں یرغمال بنائے رکھا۔اسلم نے الزام لگایا ہے کہ ان کی مسلم شناخت کی وجہ سے انہیں  اس گھر پر نشانہ بنایا گیا جہاں وہ 20 اور 21 اگست کی رات کھانا دینے گئے تھے۔  پولیس نے اسلم کی شکایت پر مقدمہ درج کر لیا ہے اور اب تک چار ملزمین میں سے ایک کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق   20 اگست کی رات اسلم کو دو آرڈر ملے، جن میں سے ایک لکھنؤ کے گومتی نگر علاقے کے ونیت کھنڈ علاقے کا تھا۔ اس گھر کے قریب پہنچ کر اسلم نے اپنے گاہک کو فون کیا اور نیچے گیٹ پر آکر آرڈر لینے کو کہا۔ اس پر فون کال پر موجود شخص نے انہیں پہلی منزل پر آنے کو کہا۔

دی وائر کی رپورٹ کے مطابق اسلم نے بتایا کہ ‘میں نے شروع میں منع کیا کیونکہ مجھے ایک اور ڈیلیوری کرنی تھی، لیکن پھر اس نے مجھے بتایا کہ وہ کھانا کھا رہا ہے اور نیچے نہیں آ سکتا۔ پھر انسانیت کے ناطے  میں نے اوپر جا کر پارسل ان کےحوالے کرنے کا فیصلہ کیا‘۔

اسلم نے بتایا کہ جب وہ پہلی منزل پر پہنچے تو وہاں موجود لوگ شراب پی رہے تھے اور ان میں سے ایک نے پہلے فون پر ہوئی بات  چیت کے لیے انہیں  ڈانٹا۔  صورتحال اس وقت بگڑ گئی جب ان میں سے ایک نے مبینہ طور پر اسلم کو اس کا کالر پکڑ کر گھر کے اندرکھینچ لیا۔ اسلم نے الزام لگایا کہ انہوں نے انہیں  مارا پیٹا اور اس کی شناخت کے بارے میں پوچھ گچھ کی۔اسلم نے اپنی تحریری پولیس شکایت میں کہا ہے،’انہوں نے مجھ سے میرا نام پوچھا اور میرے مسلم نام کی وجہ سے مجھے اور بھی ہراساں کیا۔  بات صرف مار پیٹ تک محدود نہیں رہی   اسلم نے الزام لگایا ہے کہ چاروں افراد نے انہیں  ڈیڑھ گھنٹے تک کمرے میں یرغمال بنائے رکھا اور زبردستی ان  کا فون چھین لیا، جس کی وجہ سے وہ کوئی اور آرڈر نہیں لے سکے۔دو سال سے ڈیلیوری ایجنٹ کے طور پر کام کر رہے اسلم نے ایف آئی آر میں یہ بھی الزام لگایا کہ انہوں نے اسے گولی مارنے کی دھمکی بھی دی۔اسلم نے کہا کہ وہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی خاطر اس واقعہ کے اس پہلو کو آگے نہیں بڑھانا چاہتے ہیں۔ اس معاملے میں ایف آئی جان بوجھ کر چوٹ پہنچانے، مجرمانہ دھمکی، غلط طریقے سے روکنے اور امن کی خلاف ورزی کرنے کے ارادے سے جان بوجھ کر توہین کرنے سے متعلق دفعات کے تحت درج کی گئی ہے۔لکھنؤ کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر آف پولیس پنکج کمار سنگھ نے کہا کہ اس معاملے کے کلیدی ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جبکہ باقی تین کو پکڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔