لکھنؤ:ایک شادی ایسی بھی،آئی سی یو میں ہوا نکاح ، ڈاکٹر اور نرس بنےگواہ
نئی دہلی ،16 جون :۔
اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں ایک انوکھی شادی کی تقریب سامنے آئی ہے۔ فلموں میں تو اس طرح کی شادیاں دکھائی جاتی ہیں لیکن حقیقت میں شازو نادر ہی کہیں ایسی تقریب دیکھنے کو ملتی ہے۔ یہ شادی دراصل دارالحکومت لکھنؤ کے ایک اسپتال کی آئی سی یو میں منعقد ہوئی ۔جہاں نہ باراتی تھے اور نہ ہی کوئی اور تام جھام ۔ایک مسلم بزرگ نے اپنی دو بیٹیوں کا نکاح اسپتال میں کیا جہاں وہ آئی سی یو میں بیڈ پر زیر علاج تھا ۔اس شادی میں ڈاکٹر اورنرس گواہ بنے اور ایک مولانا نے نکاح کی رسمیں مکمل کیں۔
رپورٹ کے مطابق 51 سالہ محمد اقبال کو کچھ شدید بیماری کے باعث لکھنؤ کے ایک اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، وہ اپنی بیٹیوں کی شادی دیکھنے کی خواہش رکھتے تھے، لیکن شادی کی تاریخ آگئی اور علالت کے باعث اقبال کو چھٹی نہیں دی گئی۔ اسپتال میں ایرا میڈیکل کالج کے ڈاکٹروں نے انسانیت کی مثال قائم کرتے ہوئے دونوں بیٹیوں کو ان کے والد اقبال کے سامنے شادی کی اجازت دے دی۔
اسپتال انتظامیہ کی جانب سے نکاح کی اجازت دینے کے بعد ڈاکٹرز نے مولانا اور دولہا کو آئی سی یو میں انٹری دے دی جس سے مولانا نے دونوں بیٹیوں کا نکاح سادگی سے اسپتال میں کروا دی۔ اس شادی کو دیکھ کر وہاں موجود لوگوں نے اسپتال انتظامیہ کو خوب سراہا۔یہ ایک ایسی نکاح کی تقریب تھی جہاں ڈاکٹر اور نرس گواہ بنے اور 51 سالہ اقبال کی دلی تمنا پوری ہوئی۔اس نکاح کی تقریب کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس کی لوگ تعریف کر رہے ہیں ۔ویڈیو میں بیٹیوں کے والد اقبال بیڈ پر لیٹے ہوئے ہیں جبکہ دلہا ،مولانا ڈاکٹروں کے ڈریس میں موجود ہیں۔