لوک سبھا الیکشن : اس بار 78امیدواروں میں سے17 مسلم امیدوارہوئے کامیاب
نئی دہلی،05جون :۔
لوک سبھا انتخابات 2024 کے نتائج منظر عام پر آ چکے ہیں ۔اس بار بی جے پی کو نتائج سےجھٹکا لگا ہے،اور مودی کمزور ہوئے ہیں ۔بی جے پی مکمل اکثریت حاصل کرنے میں نا کام رہی ہے۔240 سیٹوں پر محدود رہی ،پچھلی بار کے مقابلے میں اسے کم از کم پچاس سیٹوں کا نقصان ہوا ہے۔دریں اثنا اس بار ملک بھر سے کم از کم 17 مسلم امیدواروں نے لوک سبھا کی نشستیں جیتی ہیں، جن میں بہت سے پہلی بار کھڑے ہوئے امیدوار ہیں جنہوں نے زبر دست کامیابی حاصل کی ہے اور ایک ریکارڈ قائم کیا ہے، مثلا ٹی ایم سی کے امیدوار اور سابق ہندوستانی کرکٹر یوسف پٹھان بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کانگریس کے سینئر لیڈر ادھیر رنجن چودھری کو بہرام پور میں شکست دی۔ ادھیر رنجن چودھری یہاں گزشتہ پچیس برسوں سے الیکشن جیتتے آ رہے تھے۔اس سال لوک سبھا انتخابات میں کل 78 مسلم امیدوار میدان میں تھے، جو گزشتہ انتخابات کے مقابلے بہت کم ہے، جب مختلف جماعتوں نے 115 مسلم امیدوار کھڑے کئے تھے۔
سہارنپور سے کانگریس کے امیدوار عمران مسعود نے 64542 ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی، جبکہ کیرانہ سے سماج وادی پارٹی کی نوجوان امیدوار اقرا حسن چودھری نے بی جے پی کے پردیپ کمار کو 69116 ووٹوں سے شکست دی۔ غازی پور کے سبکدوش ہونے والے ایم پی افضال انصاری نے ایک بار پھر 5.3 لاکھ ووٹ حاصل کر کے سیٹ جیت لی، جبکہ اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے اپنی قریبی حریف بی جے پی کی مادھوی لتا کومپیلا کو 338087 ووٹوں کے فرق سے جیت کر حیدرآباد سیٹ کو برقرار رکھا۔
لداخ میں آزاد امیدوار محمد حنیفہ نے 27862 ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی ہے، جب کہ ایک اور آزاد امیدوار عبدالرشید شیخ نے جموں و کشمیر کی بارہمولہ سیٹ سے 4.7 لاکھ ووٹ حاصل کر کے کامیابی حاصل کی، انہوں نے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کو شکست دی۔
نیشنل کانفرنس کے میاں الطاف احمد نے جموں و کشمیر کی اننت ناگ-راجوری سیٹ پر سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے خلاف 281794 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی۔ سری نگر میں این سی امیدوار آغا سید روح اللہ مہدی نے بی جے پی کے جگل کشور شرما کو 1.80 لاکھ ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔
اتر پردیش میں، سماج وادی پارٹی کے محب اللہ نے رام پور سیٹ سے 4,81,503 ووٹ حاصل کر کے جیت حاصل کی، جب کہ ضیاء الرحمان نے سنبھل سے 1.2 لاکھ ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی۔ پہلی بار کے دعویدار یوسف پٹھان نے مغربی بنگال کی بہرام پور سیٹ سے لوک سبھا میں کانگریس لیڈر اور 6 بار کے ایم پی ادھیر رنجن چودھری کو 85022 ووٹوں سے شکست دی۔
بہار میں کانگریس کے محمد جاوید نے کشن گنج سیٹ سے جے ڈی یو کے مجاہد عالم کو 50 ہزار سے زیادہ ووٹوں سے شکست دی۔ کٹیہار میں طارق انور نے جے ڈی یو کے دلال چندر گوسوامی کو 49 ہزار سے زیادہ ووٹوں سے شکست دی۔ دھوبری، آسام میں آل انڈیا یونائیٹڈ ڈیموکریٹک فرنٹ کے سربراہ محمد بدرالدین اجمل کو کانگریس کے رقیب الحسین نے 10 لاکھ سے زیادہ ووٹوں کے بڑے فرق سے شکست دے کر پارلیمنٹ کا ٹکٹ حاصل کیا۔
مغربی بنگال کی جنگی پور سیٹ پر ٹی ایم سی کے خلیل الرحمن نے کانگریس کے مرتضیٰ حسین بکل کو ایک لاکھ سے زیادہ ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔ ٹی ایم سی کے ابو طاہر خان نے مرشد آباد میں سی پی ایم کے محمد سلیم کو 1 لاکھ سے زیادہ ووٹوں سے شکست دی۔ اولوبیریا میں ٹی ایم سی کی ساجدہ احمد نے بی جے پی کے ارونودے پال چودھری کو 2 لاکھ سے زیادہ ووٹوں سے شکست دی۔
خیال رہے کہ اس بار 78 مسلم امیدواروں متعدد سیاسی پارٹیوں کے ٹکٹ پر میدان میں تھے ،جبکہ پچھلے بار 2019 میں ایک 115 امیدوار میدان میں تھے اس بار زیادہ تر پارٹیوں نے مسلم امیدوار میں کھڑے کرنے سے پرہیز کیاتھا سب سے زیادہ بی ایس پی نے مسلمانوں کو ٹکٹ دیا تھا۔