لوک سبھا الیکشن:جموں کشمیر میں نتیجے حیران کن،عمر عبد اللہ اور محبوبہ مفتی شکست تسلیم کی
نئی دہلی،04 جون :۔
لوک سبھا الیکشن کے لئے ہوئی پولنگ کے بعد ووٹوں کی گنتی جاری ہے ۔انڈیا اتحاد اور این ڈی اے کے درمیان زبر دست مقابلہ آرائی جاری ہے جو بی جے پی اور وزیر اعظم کے دعوؤں کے بر خلاف ہے ۔چار سو پار کی تعداد عبور کرنے کا دعویٰ بالکل فیل ہو گیا ہے۔دریں اثنا جموں کشمیر سے حیران کن نتیجے سامنے آئے ہیں جہاں کشمیر کے قد آاور اور سینئر رہنما منجھے ہوئے سیاست داں اور کشمیر کے وزیر اعلیٰ رہ چکے عمر عبد اللہ اور محبوبہ مفتی اس لوک سبھا الیکشن میں اپنی سیٹیں گنواتی نظر آ رہی ہیں۔ابھی گرچہ رجحان ہے مگر رجحان میں بڑے فرق کو دیکھتے ہوئے دونوں رہنماؤں نے شکست تسلیم کر لی ہے۔کشمیر کے ان دونوں رہنماؤں نے اپنے ایکس ہینڈل پر پوسٹ کر کے اپنی ہار تسلیم کر لی ہے۔
بتا دیں کہ جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبدا للہ بارا مولا سیٹ سے امیدوار تھے یہاں ان کے مقابل انجینئر راشد بطور امیدوار کھڑے تھے۔ دوپہر بعد نتیجوں کا رخ دیکھتے ہوئے عمر عبد اللہ نے بارہ مولا سیٹ پر شکست تسلیم کر لی ہے اور انہوں نے انینئر راشد کو جیت کی مبارکبا دبھی دے دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسے تسلیم کرنے کا وقت آ گیا ہے ۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ حالانکہ ایسا نہیں لگتا کہ راشد کی جیت سے جیل سے ان کی رہائی میں تیزی آئے گی ۔ خیال رہے کہ راشد جیل میں ہیں اور انہوں نے جیل سے ہی اپنا الیکش لڑا ہے۔ انجینئر راشد 343953 ووٹوں سے سبقت بنائے ہوئے ہیں وہیں عمر عبد اللہ پیچھے چل رہے ہیں ۔
دوسری جانب سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے بھی اپنی شکست تسلیم کرتے ہوئے ایکس پر پوسٹ لکھی ہے انہوں نے لکھا کہ عوام کے فیصلے کا احترام کرتے ہوئے میں اپنے پی ڈٰ پی کارکنان اور رہنماؤں کو تمام رکاوٹوں کے باوجود ان کی سخت محنت اور حمایت کے لئے شکریہ ادا کرتی ہوں ۔ جن لوگوں نے مجھ ووٹ دیا ان کا شکریہ جیتنا اور ہارنا کھیل کا حصہ ہے۔اس لیکشن میں پی ڈی پی رہنما محبوبہ مفتی اننت ناگ راجوری سیٹ سے امیدوار ہیں انہیں نیشنل کانفرنس امیدوار میا الطاف احمد سے سخت مقابلہ ملا ہے ۔