لندن: ہزاروں افراد نے ہندوستانی کسانوں کی حمایت میں مظاہرہ کیا، کوویڈ 19 پروٹوکول کی خلاف ورزی کرنے پر کئی گرفتار
نئی دہلی، این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق اتوار کو کسانوں کے جاری احتجاج کی حمایت کے لیے لندن میں ایک مظاہرے کے دوران متعدد مظاہرین کو گرفتار کیا گیا۔ برطانیہ کے مختلف حصوں کے ہزاروں افراد ایلڈ وِچ میں انڈین ہائی کمیشن کے باہر جمع ہوئے تھے تاکہ مودی حکومت کے نئے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے والے کسانوں سے اظہار یکجہتی کریں۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق احتجاج میں شامل افراد میں زیادہ تر برطانوی سکھوں کی اکثریت تھی جو سڑکیں بند کررہے تھے اور نعرے لگارہے تھے۔ انھوں نے ’’کسانوں کے لیے انصاف‘‘ کے پیغامات کے ساتھ پلے کارڈ بھی لے رکھے تھے۔
کورونا وائرس پروٹوکول کی خلاف ورزی کی بنیاد پر میٹروپولیٹن پولیس نے انتباہ جاری کرنے کے بعد 13 مظاہرین کو گرفتار کرلیا۔ لندن میں 30 سے زائد افراد کے اجتماعات پر پابندی ہے۔
انھوں نے بتایا کہ کوویڈ 19 کے ضوابط کی خلاف ورزی کرنے پر 13 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔ نو اب بھی زیر حراست ہیں، جب کہ چار افراد کو جرمانے کے ساتھ چھوڑ دیا گیا۔
وہیں انڈین ہائی کمیشن کے ترجمان نے کہا ’’ہمارا ہائی کمیشن متعلقہ حکام کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے اور ہم ان کے ساتھ مل کر سامنے آنے والے امور کو حل کریں گے۔ ہزاروں افراد کا یہ اجتماع بغیر کسی مخصوص اجازت کے کیسے ہوسکتا ہے۔‘‘
ہائی کمیشن کے ترجمان نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ لندن میں ہونے والے اس احتجاج کی قیادت ’’بھارت مخالف‘‘ علاحدگی پسند کر رہے تھے جنھوں نے موقع کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کی ہے۔
ہندوستانی حکومت کے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے انڈین ہائی کمیشن کے ترجمان نے مزید کہا کہ حکومت ہند مظاہرین کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے اور یہ کہنا ضروری نہیں ہے کہ یہ ہندوستان کا داخلی مسئلہ ہے۔
واضح رہے کہ حکومت کی طرف سے ستمبر میں منظور کیے جانے والے تینوں زرعی قوانین کے خلاف کسان سراپا احتجاج ہیں۔ حکومت کے ساتھ متعدد دور کی بات چیت کے بعد بھی کسان اور مرکزی حکومت کسی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچے ہیں۔