لندن: غزہ میں جنگ بندی کی حمایت میں مظاہرہ،پارلیمنٹ کے راستوں پر مظاہرین کو پولیس نے روکا
لندن ،07جنوری :۔
غزہ میں جاری اسرائیلی ظلم و بربریت کو روکنے کے لئے دنیا بھر میں انصاف پسندوں کو گروپ سر گرم ہے مگر مغربی طاقتوں کے سامنے مظاہروں کا کوئی خاص اثر نہیں ہو رہا ہے ۔امریکہ کے ساتھ برطانیہ بھی مکمل طور پر اسرائیل کی حمایت میں کھڑا ہے مگر برطانیہ کے عوام اس جنگ میں حکومت کی شمولیت کے خلاف ہے ،ایک بار پھر لندن میں غزہ میں جاری ہلاکتیں روکنے کے لیے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والوں کا احتجاج جاری ہے ۔مظاہرین کو روکنےکیلئے لندن پولیس کے ساتھ جھڑپیں بھی ہوئی ہیں۔پارلیمنٹ کے راستوں پر مظاہرین کا جم غفیر آ گیا جسے روکنے کے لئے پولیس نے بڑی تگ و دو کی اور مظاہرین کو آگے بڑھنے سے روک کر منتشر کر دیا۔
پولیس نے پرامن مظاہرین کو انتباہ کیا تھا کہ جن مظاہرین نے واپس جانے کا پولیس آرڈر نہ مانا انہیں گرفتار کر لیا جائے گا۔ مظاہرین کی وجہ سے پارلیمنٹ کی طرف جانے والے راستے بلاک ہوگئے۔
مظاہرین ارکان پارلیمنٹ سے غزہ جنگ بندی کے لیے ضمیر کی آواز بلند کرنے کا مطالبہ کرنا چاہتے تھے۔ لیکن پولیس نے مظاہرین کو ویسٹ منسٹر پل سے آگے نہیں جانے دیا۔ مطاہرین نے اس پل پر فلسطینیوں اور غزہ جنگ بندی کے حق میں بینر آویزاں کرنے کا منصوبہ بنا رکھا تھا۔ پولیس نے یہ بھی روک دیا۔
مغربی ملکوں کے دوسرے شہروں کی طرح لندن میں بھی بعض اوقات بڑے بڑے احتجاجی مظاہرے دیکھنے کو ملتے ہیں۔ ان دنوں عام طور پر یہ مظاہرے غزہ میں فوری جنگ بندی کے حق میں فلسطینی عورتوں اور بچوں کی بڑی تعداد میں ہلاکت کے خلاف ہوتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ہفتے کے روز لندن میں ایک بار پھر مظاہرین جمع تھے۔ ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لندن پولیس ان مظاہرین کا راستہ بلاک کر دیا۔ تاکہ مظاہرین ویسٹ منسٹر پل تک نہ جا سکیں جہاں وہ بینر لہرانے کا منصوبہ رکھتے تھے۔ لیکن پولیس کی کامیاب حکمت عملی سے یہ مظاہرین ایسا نہ کر سکے۔