لاک ڈاؤن میں توسیع کا کوئی منصوبہ نہیں، ایسی اطلاعات ’’بے بنیاد‘‘ افواہیں ہیں: مرکز

نئی دہلی، مارچ 30: مرکز نے پیر کو یہ دعویٰ مسترد کرتے ہوئے کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لیے نافذ تین ہفتوں کے ملک گیر لاک ڈاؤن میں مزید توسیع کی جائے گی، کہا کہ یہ بے بنیاد افواہیں ہیں۔ ہندوستان پیر کو لاک ڈاؤن کے چھٹے دن میں داخل ہوا۔ اس دوران کوویڈ 19 کے تصدیق شدہ معاملات کی تعداد 1،071 تک جا پہنچی ہے۔ ان میں سے 942 افراد زیر علاج ہیں، 29 افراد فوت ہوگئے، جب کہ 99 صحت یاب ہوئے ہیں۔

کابینہ کے سکریٹری راجیو گوبہ نے کہا کہ حکومت نے اب تک تین ہفتوں کی اصل مدت سے زیادہ لاک ڈاؤن کا کوئی منصوبہ نہیں بنایا۔ اے این آئی نے ان کے حوالے سے بتایا کہ ’’میں ایسی خبریں دیکھ کر حیرت زدہ ہوں، لاک ڈاؤن میں توسیع کا ایسا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔‘‘

 

دوسری طرف پریس انفارمیشن بیورو نے بھی دعوی کیا ہے کہ لاک ڈاؤن میں توسیع کی کوئی خبر درست نہیں ہے۔ سرکاری ادارہ نے ایک ٹویٹ میں کہا ’’ایسی افواہیں اور میڈیا رپورٹس، جن میں یہ دعوی کیا گیا ہے کہ حکومت مدت ختم ہونے پر 21 دن کے لاک ڈاؤن کو بڑھا دے گی، غلط ہیں۔ کابینہ کے سکریٹری نے ان خبروں کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ وہ بے بنیاد ہیں۔‘‘

یہ اعلان ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب ملک بڑے پیمانے پر تارکین وطن مزدوروں کی نقل مکانی سے دوچار ہے اور ہزاروں یومیہ مزدوروں نے لاک ڈاؤن کے درمیان ملازمت کھونے کے بعد بڑے شہروں کو چھوڑ دیا ہے اور پبلک ٹرانسپورٹ بند ہونے کے باوجود پیدل ہی اپنے گھر دیہاتوں کی طرف جانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

تارکین وطن مزدوروں کے پیدل ہی گھر جانے کی کوششوں کے دوران اتوار کے روز مرکز نے تمام ریاستوں اور مرکزی علاقوں کو اپنی سرحدوں کو بند کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس میں مزید کہا گیا ہے کہ تارکین وطن کے لیے ان کے کام کے مقامات پر ہی رہائش اور خوراک کے مناسب انتظامات کیے جائیں۔

مزدوروں کی بڑے پیمانے پر نقل مکانی، جو بعد میں بھری بسوں میں اپنے آبائی شہروں کے لیے روانہ ہونا شروع ہوگئی، نے کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ کے خدشات کو بھی جنم دیا ہے کیونکہ معاشرتی فاصلے کے تمام اصول توڑ دیے گئے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کے روز 21 روزہ ملک گیر لاک ڈاؤن کے دوران مشکلات کا سامنا کرنے والے ہندوستانیوں سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ یہ اس وبائی بیماری پر قابو پانے کے لیے ایک سخت لیکن ضروری اقدام ہے۔