لال قلعہ سے خطاب میں وزیر اعظم  کا سیکولرسول کوڈ  کا بیان موضوع بحث

 ملک میں جلد یکساں سول کو ڈ کے نفاذ کا اشارہ ،اپوزیشن پارٹیوں نے کی تنقید ،بیان کو تقسیم کرنے والا قرار دیا

نئی دہلی ،15 اگست:۔

ملک آج 78ویں یوم آزادی کا جشن منا رہا ہے۔پورے ملک میں مختلف مقامات پر لوگ مختلف انداز میں یوم آزاد ی کا جشن منا رہے ہیں ۔ تعلیمی اداروں،سماجی ،دینی اور مذہبی تنظیموں کے علاوہ دیگر تمام شعبوں کے افراد آزادی کے جشن میں ڈوبے ہوئے ہیں ۔آج یوم آزادی کا مرکزی پروگرام ملک کی راجدھانی دہلی میں واقع تاریخی لال قلعہ میں منعقد کیا گیا جہاں وزیر اعظم نے قوم پرچم لہرایا اور قوم سے ایک طویل خطاب کیا۔ اس موقع پر ملک بھر سے بڑی تعداد میں مہمان اور اہم شخصیات موجود رہیں۔تینوں فوج نے وزیر اعظم کو 21 توپوں کی سلامی دی ۔

اس موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے وزیر اعظم نے خطاب کرتے ہوئے ملک کے سامنے مختلف وعدے کئے اور اپنی حصولیابیوں کو شمار کرایا ۔ انہوں نے اپنے خطاب میں خاص طو ر پر ہزاروں برسوں کی غلامی کا ذکر کیا اور ملک کو 2047 تک ترقی یافتہ بنانے کے عزم کا اعادہ کیا ۔اسی کے ساتھ انہوں نے پڑوسی ملک میں سیاسی بحران کا ذکر کرتے ہوئے وہاں کی ہندو اقلیتوں کے تحفظ کا مسئلہ اٹھایا اور امید ظاہر کی کہ جلد ہی پڑوسی ملک کے حالات معمول پر آ جائیں گے ۔ دریں اثنا انہوں نے ملک میں کامن سیول کوڈ کی وکالت بھی کی ۔ انہوں نے اپنا خطاب میں ایک سیکولر سول کوڈ کا ذکر کیا ۔لال قلعہ کی فصیل سے پی ایم مودی نے کہا ہمارے ملک کی سپریم کورٹ نے یکساں سول کوڈ پر غور و فکر کیا ہے اور ہدایت جاری کی ہے، ایسا اس لیے ہے کیونکہ ہماری آبادی کا ایک اہم حصہ مانتا ہے کہ ہمارا سول کوڈ فطری طور پر فرقہ وارانہ اور امتیازی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کو پورا یقین ہے کہ اس معاملے پر ایک وسیع گفتگو ضروری ہے جہاں مختلف نظریات ساجھا کیے جاسکیں۔ مذببی تقسیم کو قائم رکھنے والے قوانین کا موجودہ سماج میں کوئی جگہ نہیں ہے۔

وزیر اعظم کے ذریعہ سیکولر سول کوڈ کا بیان موضوع بحث بن گیا ہے۔ خاص طور پر اپوزیشن جماعت کانگریس نے اس بیان کی تنقید کرتے ہوئے اسے تقسیم کرنے والا بیان قرار دیا ہے۔ سیکولر سول کوڈ پر کانگریسی رہنما وویک تنکھا نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگوں کو تقسیم کرنے والی تقریر ہے۔ اس دوران سلمان خورشید نے  کہا ‘آئین سب سے اوپر ہے’، آئین جو اجازت دے گا وہی ہوگا۔” نیشنلسٹ کانگریس کی سپریا سولے نے اس سلسلے میں کہا کہ یہ بی جے پی نہیں این ڈی اے کی حکومت ہے اس لیے وزیراعظم مودی سیکولر سول کوڈ کی بات کر رہے ہیں۔