لاؤڈ اسپیکر کی پابندیوں کے درمیان نئی تکنیک، اذان کے لیے موبائل ایپ کا استعمال
ممبئی کی چھ مساجد نے آن لائن اذان کے نام سے ایک نئی موبائل ایپ کا استعمال شروع کیا ہے،نمازیوں کے فون پر براہ راست اذان کی آواز پہنچے گی

نئی دہلی ،29 جون :۔
کہتے ہیں کہ ضرورت ایجاد کی ماں ہے ۔یہ کہاوت ممبئی میں جب مساجد میں لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر پابندی عائد کی گئی تو مساجد کے منتظمین نے اس کا توڑ نکالا اور ایک ایسا ایپ تیار کیا جس کے ذریعہ ہر نمازی تک اذان کی آواز پہنچ جائے ۔یہ ایک بہترین اور قابل ستائش قدم ہے ۔کیونکہ موجودہ حکومت اپنی ساری توانائی صرف مسلمانوں کے مذہبی معاملات میں مداخلت پر ہی صرف کر رہی ہے ،خواہ وہ مساجد میں لاؤڈ اسپیکر کا ستعمال ہو یا ،مساجد کے باہر نماز کی ادائیگی کا معاملہ ہو ۔انتظامیہ کے اس متعصبانہ کارروائی کے جواب میں ممبئی کی چھ مساجد نے آن لائن اذان کے نام سے ایک نئی موبائل ایپ کو اپنایا ہے تاکہ اذان کو براہ راست نمازیوں کے فون پر حقیقی وقت میں نشر کیا جا سکے۔
تامل ناڈو کی ایک کمپنی کے ذریعہ تیار کردہ، مفت ایپ رجسٹرڈ مساجد سے براہ راست اذان کی آڈیو کو اسٹریم کرتی ہے، جس سے مسلمانوں کو گھر پر یا دوسرے پرسکون ماحول میں سننے کو ملتا ہے، خاص طور پر رمضان کے دوران جب لاؤڈ اسپیکر کا استعمال محدود ہوتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ماہم جمعہ مسجد کے مینیجنگ ٹرسٹی فہد خلیل پٹھان نے وضاحت کی کہ یہ تبدیلی پولیس کی وارننگ اور مسجد کے لاؤڈ سپیکر کو عارضی طور پر بند کرنے کے بعد تعزیری کارروائی سے بچنے کے لیے کی گئی۔ ایپ اب قریبی رہائشیوں کو پریشان کیے بغیر روحانی تجربے کو برقرار رکھنے میں مدد کرتی ہے۔
صارفین صرف ایپ ڈاؤن لوڈ کرتے ہیں، اپنا علاقہ اور پسندیدہ مسجد منتخب کرتے ہیں، اور براہ راست اذان کی اطلاعات موصول کرتے ہیں۔ ماہم جمعہ مسجد کے قریب 500 سے زیادہ رہائشیوں نے صرف تین دنوں میں اندراج کرایا ہے۔
پٹھان نے واضح کیا کہ بامبے ہائی کورٹ نے لاؤڈ اسپیکر پر پابندی نہیں لگائی ہے بلکہ دن میں 55 ڈیسیبل اور رات کے وقت 45 ڈیسیبل کی آواز کی حد کو لازمی قرار دیا ہے۔ اس کی تعمیل کرنے کے لیے، بہت سی مساجد نے روایتی لاؤڈ اسپیکرز کو کم والیوم باکس اسپیکروں سے بدل دیا ہے۔آن لائن اذان کے شریک بانی محمد علی نے کہا کہ تمل ناڈو میں تقریباً 250 مساجد نے گزشتہ تین سالوں میں ایپ کے ساتھ رجسٹریشن کرائی ہے۔
سیاسی ردعمل ملے جلے ہیں۔ ممبئی کانگریس کے جنرل سکریٹری آصف فاروقی نے تکنیکی اختراع کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا، ’’دعا اہم ہے، لاؤڈ اسپیکر نہیں۔‘‘ دریں اثنا، بی جے پی لیڈر کیرٹ سومیا، جو کہ غیر مجاز لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کے خلاف مہم چلاتے ہیں، دعویٰ کیا کہ ان کی کوششوں سے شہر میں 1,500 لاؤڈ اسپیکرز کو ہٹا دیا گیا ہے۔