قومی صدر کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں ایس ڈی پی آئی کے  دفاتر پر ای ڈی کے چھاپے  

نئی دہلی، 06 مارچ :۔

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے ذریعہ گزشتہ دنوں پیر کی دیر رات  ایس ڈی پی آئی کے قومی صدر ایم کے فیضی کی گرفتاری کے بعد ایس ڈی پی آئی کے خلاف کارروائی تیز ہو گئی ہے۔ آج ای ڈی نے سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی) سے منسلک 12 مقامات پر چھاپے مارے ہیں۔ مرکزی تفتیشی ایجنسی کی یہ چھاپہ ایس ڈی پی آئی ہیڈکوارٹر سمیت دہلی کے دو مقامات پر جاری ہے۔

سرکاری ذرائع نے جمعرات کو بتایا کہ ای ڈی نے ایس ڈی پی آئی کے تقریباً 12 مقامات پر چھاپے مارے ہیں۔ مرکزی تفتیشی ایجنسی کی طرف سے یہ چھاپے نئی دہلی، اتر پردیش کے لکھنؤ، تمل ناڈو میں چنئی، جھارکھنڈ میں پاکوڑ، کیرالہ میں ایس ڈی پی آئی ہیڈکوارٹر ترواننت پورم اور ملاپورم، کرناٹک کے بنگلورو، آندھرا پردیش کے نندیال، مہاراشٹر کے تھانے، مغربی بنگال میں کولکاتا اور راجستھان کے جے پور میں مارے جا رہے ہیں۔

معلومات کے مطابق، ممنوعہ پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) سے وابستہ سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کے صدر ایم کے فیضی کی گرفتاری کے بعد ان سے پوچھ گچھ کے بعد ای ڈی کے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ فیضی کو ای ڈی نے اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے سے گرفتار کیا تھا اور انہیں 6 دن کے ریمانڈ پر پٹیالہ ہاؤس کورٹ بھیجا گیا تھا۔ پی ایف آئی سے متعلق یہ 27 ویں گرفتاری ہے۔

واضح رہے کہ قومی صدر کی گرفتاری کے خلاف ایس ڈی پی آئی کارکنان نے متعدد مقامات پر مظاہرہ کیا ہے۔ کارکنان کا ماننا ہے کہ قومی صدر ایم کے فیضی کی گرفتاری مرکزی حکومت کے ذریعہ انتقامی کارروائی ہے۔ ایس ڈی پی آئی کا کہنا ہے کہ پارٹی نے مرکزی حکومت کے آمران رویہ کے خلاف مسلسل آواز اٹھائی ہے اور وقف ترمیمی بل کے خلاف مظاہروں میں پیش پیش رہی ہے اس لئے اس کی آواز کو دبانے کی یہ کارروائی ہے۔