
فلسطین کے حق میں آواز اٹھانے پر یونیور سٹیوں کے خلاف امریکی انتظامیہ کی کارروائی
کورنل یونیورسٹی اور نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کو دیے جانے والی امریکی فنڈنگ کو ٹرمپ انتظامیہ نےروک دیا
نئی دہلی ،10 اپریل :۔
غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف اس وقت پوری دنیا میں تشویش پائی جا رہی ہے۔ جس کے خلاف عام شہری آواز بلند کر رہے ہیں وہیں یونیور سٹیوں میں طلبا کی بڑی تعداد نے بھی سڑکوں پر نکل کر اسرائیل بر بریت کے خلاف مظاہرہ کیا ہے۔ یونیور سٹیوں میں اسرائیل کے خلاف بڑھتی ہوئی ناراضگی اور احتجاج کو دیکھ کر امریکی انتظامیہ کو تشویش لاحق ہے چونکہ اسرائیلی ظلم میں امریکہ برابر کا شریک ہے اس لئے طلبا اسرائیل کے خلاف مظاہروں میں امریکی پالیسی پر بھی تنقید کر رہے ہیں اور انتظامیہ سے جنگ بندی کا مطالبہ کر رہے ہیں جس کی وجہ سے ٹرمپ انتظامیہ میں بوکھلاہٹ نظر آ رہی ہے ۔ چنانچہ ٹرمپ انتظامیہ نے ان یونیور سٹیوں کے خلاف کارروائی شروع کر دی ہے جہاں اسرائیل مخالف مظاہرے ہو رہے ہیں ۔
رپورٹ کے مطابق کورنل یونیورسٹی اور نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کو دیے جانے والی امریکی فنڈنگ کو ٹرمپ انتظامیہ نےروک دیا ہے۔ امریکی حکام نے منگل کے روز کہا ہے کہ کورنل یونیرسٹی کے لیے 1 ارب ڈالر اور نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کے لیے 790 ملین ڈالر کی فنڈنگ منجمد کر دی گئی ہے۔
منجمد کی گئی فنڈنگ وفاقی حکومت کے زیر اہتمام چلنے والے محکموں صحت، تعلیم، زراعت، دفاع کی گرانٹ روک کر کی گئی ہے۔ حکام نے یہ بات اپنا نام ظاہر کیے بغیر بتائی ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان تمام سکولوں اور یونویرسٹیوں کو دھمکی دی ہے جو اداروں میں فلسطینیوں کے حق اور حکومتی پالیسیوں کے خلاف ہونے والے احتجاج کو نہیں روکتے ہیں۔گزشتہ ماہ کورنل اور نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی سمیت 60 یونیورسٹیوں کو خط لکھا گیا ۔ جس میں کہا گیا کہ تعلیمی ادارے ہونے والے احتجاج کو نہیں روکتے ہیں تو ان کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے گی۔نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کے مطابق فنڈنگ روکی گئی ہے لیکن سرکاری طور پر ایسی کوئی اطلاع ہمیں موصول نہیں ہوئی ہے۔ مزید یہ کہ یونیورسٹی تمام تر تحقیقات کے لیے انتظامیہ سے تعاون کر رہی ہے۔