فلسطین کے بچوں کی چیخیں نہ صرف فلسطین بلکہ پوری انسانیت کی شکست ہے

غالب اکیڈمی نئی دہلی میں پیس اینڈ جسٹس فار فلسطین کے موضوع پر منعقدہ قومی سمینار  کا انعقاد فلسطینی سفیر  سمیت متعدد سر کردہ شخصیات کی شرکت  

 

نئی دہلی ،19 جولائی :۔

غالب اکیڈمی، نئی دہلی میں "پیس اینڈ جسٹس فار فلسطین” کے موضوع پر ایک اہم قومی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ یہ کانفرنس بین الاقوامی سطح پر جاری فلسطینی بحران کے خلاف ہندوستان سے اٹھنے والی یکجہتی کی آواز ہے، جس کا مقصد انصاف، امن اور انسانی اقدار کو دوبارہ قائم کرنا ہے۔

اس موقع پر ہندوستان میں فلسطینی سفیر عبداللہ ابو شاویش نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی اور اپنے  خطاب میں ہندوستان اور فلسطین کے تاریخی تعلقات پر روشنی ڈالی اور ہندوستانی عوام کی حمایت پر اظہار تشکر کیا۔

سفیر نے ہندوستانی وزیر خارجہ سے ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان سے درخواست کی گئی تھی کہ وہ معمول کے مطابق دوائیں، خوراک، کپڑے اور سہولتی اشیاء غزہ بھیجے، جس پر وزیر خارجہ نے یقین دلایا کہ ہم فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور جلد ہی ہندوستان کی حکومت کی جانب سے معمول کے مطابق تمام ضروری اشیاء بھیج دی جائیں گی۔

ڈاکٹر فیض الحسن، ڈائریکٹر انٹرنیشنل ڈیموکریٹک رائٹس فاؤنڈیشن (IDRF)، جو کانفرنس کا انعقاد کر رہے تھے، نے کہا، "آج جب غزہ میں انسانیت مصیبت میں مبتلا ہے، بچوں کی لاشیں ملبے سے نکالی جا رہی ہیں اور ہسپتال کھنڈرات میں تبدیل ہو رہے ہیں، ایسے وقت میں خاموش رہنا سب سے بڑا جرم ہے۔ ہندوستان کی روح فلسطین کے ساتھ ہے۔

اس کے علاوہ کانفرنس سے کئی نامور مقررین نے خطاب کیا۔مفتی اشفاق حسین قادری (صدر، اےآئی ٹی یو آئی) نے ظلم کے خلاف آواز اٹھانے کو اسلامی اور انسانی ذمہ داری قرار دیا۔سجاد حسین کرگیلی (سیاسی کارکن) نے کشمیر فلسطین یکجہتی پر اظہار خیال کرتے ہوئے اس نسل کشی کے خلاف بین الاقوامی سطح پر آواز اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ اور کہا کہ یہ حق اور ناانصافی کی جنگ ہے نہ کہ یہودی بمقابلہ مسلمان اور نہ ہی شیعہ بمقابلہ سنی۔

فیروز مٹی بور والا (جنرل سکریٹری، آئی پی ایس ایف) نے اسے نوآبادیاتی اور سامراج کی سیاست قرار دیا اور عوامی تحریک میں شامل ہونے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کی حمایت میں سڑکوں سے لے کر سوشل میڈیا، میڈیا اور ہر طرح سے آوازیں بلند کرنا ہوں گی کیونکہ یہ لڑائی انسانیت کی لڑائی ہے۔

ڈاکٹر شجاعت علی قادری (صدر ایم ایس او) نے کہا کہ فلسطین کے بچوں کی چیخیں نہ صرف فلسطین کی بلکہ پوری انسانیت کی شکست ہے۔کانفرنس میں طلباء، دانشوروں، صحافیوں، سماجی کارکنوں اور عام شہریوں نے شرکت کی۔ پروگرام کے اختتام پر تمام شرکاء نے "فلسطین کے لیے انصاف” کے مطالبے کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور عزم کیا کہ وہ اس مسئلے کو معاشرے کے ہر طبقے تک پہنچائیں گے۔ پورا ہال آزاد فلسطین کے نعروں سے گونج اٹھا۔