فلسطینوں کو غزہ سے کوئی نہیں نکال رہا ہے: ڈونلڈ ٹرمپ  

غزہ سے متعلق امریکی  صدر کے تازہ بیان کی حماس نے بھی خیر مقدم کیا

واشنگٹن ،13مار چ :

غزہ سے فلسطینیوں کی بے دخلی کے ٹرمپ کے بیان پر دنیا بھر میں تنقیدیں ہوئیں اور یوروپ سمیت متعدد ممالک نے اس بیان کی مذمت کی اور فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ۔اب ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے اس بیان سے رجوع کرتے ہوئےایک بیان دیا ہے جس میں انہوں نے غزہ سے فلسطینیوں کی کسی طرح کی بے دخلی سے انکار کیا ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے تازہ بیان پر حماس نے بھی خیر مقدم کیا ہے۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق  امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کوکوئی بھی غزہ سے بے دخل نہیں کررہا ہے۔  امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آئرلینڈ کے وزیراعظم مائیکل مارٹن کے ساتھ ملاقات کے دوران میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ غزہ سے کسی فلسطینی کو کوئی نہیں نکال رہا۔صدرٹرمپ نے سینیٹ میں اقلیتیوں کے قائد چک شومر کو طنزیہ طور پر فلسطینی قرار دیا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے حماس اور اسرائیل کے تنازعہ کو حل کرنے کیلئے فلسطینیوں کو غزہ سے بے دخل کرنے کی تجویز پیش کی تھی جس کی عرب ممالک کے ساتھ دنیا بھر کے ممالک نے مذمت کی تھی اور اس تجویز کو مسترد کر دیا تھا۔اب صدر ٹرمپ نے اپنے سابقہ بیان سے رجوع کر لیا ہے اور وضاحت کرتے ہوئے سیدھے طور پر غزہ سے فلسطینیوں کی بے دخلی کو مسترد کر دیا ہے۔

دریں اثنا صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ سینیٹ میں اقلیتوں کے لیڈر چک شومر پہلے یہودی تھے لیکن اب وہ مکمل فلسطینی بن چکے ہیں۔ اس قبل صدرٹرمپ نے ایک بیان میں غزہ کو امریکی ملکیت میں لینے ، فلسطینیوں کی بے دخلی اور غزہ کو جدید ترین اور ماڈرن بستی کے روپ میں ڈھالنے سے متعلق  منصوبے کی بات کی تھی۔ مجوزہ منصوبے کو عالمی برادری نے مسترد کردیا تھا۔

مصر، اردن اور خلیجی ممالک اس طرح کے کسی بھی منصوبے پر خدشہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایسا کوئی بھی منصوبہ پورے خطے کو غیرمستحکم کردے گا۔ اس منصوبے کے جواب میں عرب ریاستوں نے غزہ کی تعمیر نو کے لیے 53 ارب ڈالر کے مصری منصبوبے کی توثیق کی جس سے فلسطینوں کو علاقے سے بے دخل ہونے سے بچایا جا سکے گا۔

دریں اثنا حماس کے ترجمان حازم قاسم نے بدھ کے روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی غزہ سے فلسطینیوں کی مستقل نقلِ مکانی کی تجویز سے واضح دستبرداری کا خیرمقدم کیا ہے۔ انہوں نے ٹرمپ پر زور دیا کہ وہ "انتہائی صہیونی حق” کے نظرئیے سے ہم آہنگ ہونے سے گریز کریں۔

بدھ کے روز وائٹ ہاؤس میں آئرش وزیرِ اعظم مائیکل مارٹن سے ملاقات کے دوران ایک سوال کے جواب میں ٹرمپ نے کہا، "کوئی بھی کسی فلسطینی کو غزہ سے نہیں نکال رہا”۔ حماس کے عہدیدار کا یہ بیان اس کے بعد آیا ہے۔

قاسم نے بیان میں کہا، "اگر امریکی صدر ٹرمپ کے بیانات غزہ کے لوگوں کی نقلِ مکانی کے کسی بھی خیال سے دستبرداری کی نمائندگی کرتے ہیں تو ہم ان کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ ہم (حماس) مطالبہ کرتے ہیں کہ قابض اسرائیل کو جنگ بندی معاہدے کی تمام شرائط پر عمل درآمد کرنے کا پابند بنا کر اس پوزیشن کو مزید تقویت دی جائے۔