فرقہ واریت  ملک کی ترقی کے لیے سب سے بڑا خطرہ  :محمد سلیم انجینئر

اورنگ آباد میں دھارمک جن مورچہ اور سدبھاونا منچ کے زیر اہتمام بین المذاہب رہنماؤں کا اجتماع،فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی اپیل

اورنگ آباد ،11جنوری :۔

ملک میں مذہب  کی بنیاد پر بڑھتے ہوئے نفرت کے ماحول میں رواداری اور مذہبی ہم آہنگی کی اہمیت مزید بڑھ گئی ہے ۔اس سلسلے میں متعدد انصاف پسند تنظیمیں سر گرم ہیں اور وہ نفرت کے اس ماحول میں اتحاد بھائی چارہ اور باہمی مذہبی ہم آہنگی کے فروغ کے لئے سر گرم ہیں۔

مہاراشٹر کے اورنگ آباد میں گزشتہ دنوں  دھارمک جن مورچہ اور سدبھاونا منچ کے زیر اہتمام میں ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں مختلف مذاہب کے رہنماؤں نے شرکت کی اور لوگوں سے مذہبی آہنگی کی فضاسازگار کرنے کی اپیل کی ۔پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی ہند کے نائب صدر پروفیسر محمد سلیم انجینئر نے تمام مذہبی رہنماؤں سے  ہندوستان میں رواداری ، اتحاد، بھائی چارہ، باہمی اعتماد کو فروغ دینے میں تعاون کرنے کی اپیل کی۔

انڈیا ٹو مارو کی رپورٹ کے مطابق  بین المذاہب رہنماؤں سے خطاب کرتے ہوئے، پروفیسر سلیم نے ملک میں تنوع میں اتحاد کو برقرار رکھنے کے لیے بین المذاہب ہم آہنگی کو مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔  انہوں نے  فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے لیے ہر ممکن کوشش کرنا وقت کا اہم تقاضا قرار دیا۔  پروفیسر سلیم نے کہا کہ بین المذاہب ہم آہنگی کو مضبوط بنانا ہر شہری کی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔

انہوں نے  بھارت میں نفرت انگیز تقاریر اور فرقہ وارانہ پولرائزیشن کے بڑھنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے  نائب صدر نے کہا کہ یہ رجحانات اقلیتوں کو غیر محفوظ محسوس کر نے پر مجبور کررہے ہیں۔

فرقہ واریت کو ہماری قوم کی ترقی اور معاشی ترقی کے لیے ایک بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ کچھ مفاد پرست عناصر جذباتی نعروں کے ذریعے اقلیتوں کے خلاف نفرت اور فرقہ واریت کو ہوا دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، "بدقسمتی سے، کئی بار حکومت اور قانون نافذ کرنے والی مشینری ہمارے ملک میں بین المذاہب ہم آہنگی کو خراب کرنے کی کوشش کرنے والے بڑھتے ہوئے عناصر کو روکنے کے لیے فوری کارروائی کرنے میں ناکام رہی ہے۔”

نائب صدر نے کہا کہ”75 سال قبل ہندوستان کی آزادی کے بعد سے، ہم نے مساوات، آزادی، بھائی چارے اور انصاف کے اصولوں پر مبنی ایک کثیر الثقافتی، کثیر مذہبی اور کثیر لسانی جمہوریہ کا تصور کیاتھا۔ تنوع میں اتحاد ہمیشہ سے ہماری طاقت رہا ہے جسے بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دے کر برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔

مذہبی رواداری کی بھرپور تاریخ کے ساتھ ہندوستان کے تنوع کو اجاگر کرتے ہوئے،  جماعت اسلامی مہاراشٹر کے ریاستی صدر مولانا الیاس فلاحی نے تمام شہریوں سے اس وراثت کو محفوظ رکھنے کے لیے مل کر کام کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے یاد دلایا کہ جدوجہد آزادی کے دوران تمام مذاہب کے لوگ ایک مشترکہ مقصد کے لیے لڑنے کے لیے اکٹھے ہوئے تھے۔

سدبھاونا منچ کے علاقائی سکریٹری ڈاکٹر رفیق پارنیکر نے کہا کہ ہمدردی اور مہربانی انسانی سماج کی بنیاد ہے۔ انہوں نے تمام لوگوں پر زور دیا کہ وہ معاشرے میں امن اور ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے اپنے اپنے عقائد کی تعلیمات پر عمل کریں۔

کانفرنس کے دیگر مقررین میں مہاراج رام پال،  سمودھان منچ کے اتنت بھوارے اور سنت نرنکاری منڈل کے ڈاکٹر ونود کمار شامل تھے۔ تمام مقررین نے اتفاق کیا کہ پرامن اور خوشحال ہندوستان کے لیے فرقہ وارانہ ہم آہنگی ضروری ہے۔ انہوں نے تمام شہریوں پر زور دیا کہ وہ افہام و تفہیم اور رواداری کو فروغ دینے کے لیے مل کر کام کریں۔ پروگرام کا انعقاد اورنگ آباد کے بھارت رتن مولانا ابو الکلام آزاد ریسرچ سینٹر و کانفرنس ہال میں  کیا گیا تھا۔ کانفرنس میں اورنگ آباد کے  لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔