فرضی خبر  نشر کرنے والے 8 یوٹیوب چینلز پر مرکزی حکومت کی کارروائی  

جن یوٹیوب چینلز کو بند کیا گیا ہے ان میں  کیپٹل ٹی وی، یہاں سچ دیکھو، کے پی ایس نیوز، سرکاری ولاگ، اَرن ٹیک انڈیا، ایس پی این 9 نیوز، ایجوکیشنل دوست، ورلڈ بیسٹ نیوز شامل ہیں

نئی دہلی ،09اگست :۔

انٹر نیٹ  کے دور میں سوشل میڈیا اور یو ٹویب چینلز کی بھرمار ہو گئی ہے ۔کہیں بھی کوئی بھی اپنا چینل چلا سکتے ہیں اور اپنی بساط سے خبریں نشر کر سکتا ہے ۔اس آزادی کے ماحول میں فرضی خبروں اور منفی خبروں کا بھی خوب دو دورہ ہے ایسے میں حکومت نے سختی شروع کی ہے اور فرضی خبریں نشر کرنے والے متعدد یوٹیوب چینلز کے خلاف کارروائی کی ہے ۔ مرکزی حکومت نے فرضی خبر دکھانے والے یوٹیوب چینلوں پر ایک بار پھر سخت کارروائی کی ہے۔ فرضی خبر پھیلانے کے الزام میں حکومت نے 8 یوٹیوب چینلز کو بند کر دیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ چینلز وقت سے پہلے لوک سبھا انتخاب کرانے اور الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) پر پابندی لگائے جانے جیسی فرضی خبریں پھیلانے میں شامل پائے گئے تھے۔ ان میں سے کئی پر ملک کی فوج کے بارے میں غلط جانکاریاں پھیلانے کا بھی الزام ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ جن 8 یوٹیوب چینلز کو مرکزی حکومت نے بند کیا ہے، پہلے ان کی ویڈیوز کی گہرائی سے جانچ کی گئی۔ اس دوران ان چینلز میں کئی خامیاں دیکھنے کو ملیں۔ افسران کا کہنا ہے کہ پریس انفارمیشن بیورو (پی آئی بی) نے ان چینلز پر فرضی خبر کا فیکٹ چیک کیا ہے۔ اس سے پتہ چلا کہ کئی یوٹیوب چینلز ہیں جن کے ذریعہ فرضی خبریں پھیلائی جا رہی ہیں۔ افسران کا کہنا ہے کہ جن یوٹیوب چینلز پر کارروائی کی گئی ہے، ان کے مجموعی طور پر تقریباً 2 کروڑ سبسکرائبرس ہیں۔

جن یوٹیوب چینلز کو بند کیا گیا ہے، ان میں کیپٹل ٹی وی کا یوٹیوب چینل بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ یہاں سچ دیکھو، کے پی ایس نیوز، سرکاری ولاگ، اَرن ٹیک انڈیا، ایس پی این 9 نیوز، ایجوکیشنل دوست، ورلڈ بیسٹ نیوز شامل ہیں۔

واضح رہے کہ مرکزی حکومت فرضی خبروں کو لے کر بہت الرٹ ہے۔ سوشل میڈیا پر ہونے والی سرگرمیوں پر حکومت سخت نگرانی کر رہی ہے۔ نوجوان، طلبا، سماج کو بھٹکانے اور ورغلانے والے تبصرے پیش کرنے والی خبروں پر سخت کارروائی کی جا رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پہلے بھی بڑی تعداد میں یوٹیوب چینلز پر ہندوستان میں پابندی لگائی گئی ہے۔