غیر قانونی مکان کو بچانے کیلئے بنا دیارام مندر ،کارروائی کا ملا نوٹس تو اٹھا یاانوکھا قدم

اپنے مکان میں بنائے مندر کے باہرصدر دروازے پر وزیر اعظم مودی اور وزیر اعلیٰ یوگی کا مجسمہ بطور دربان کھڑ کر دیا

نئی دہلی ،30جنوری :۔

غیر قانونی پلاٹ ،زمین یا مکان پر قبضہ کرنے کے لئے لوگ اکثر نئے نئے ہتھکنڈے اپناتے ہیں ۔بسا اوقات عبادت گاہ کی تعمیر کی آڑ میں بھی ایسا کرتے ہیں لیکن گجرات میں ایک انوکھا معاملہ سامنے آیا ہے۔جہاں ایک غیر قانونی مندر کو بچانے کی لئے زمین کے مالک نے انوکھا قدم اٹھایا ہے۔جسے دیکھنے والے کے چہرے پر مسکان کھل جانا یقینی ہے۔

معاملہ ہے گجرات کے  انکلیشور کا جہاں موہن لال نامی ایک شخص نے اپنے گھر کے باہر رام مندر بنایا ہے۔اس مندر کو مقامی انتظامیہ نے غیر قانونی قرار دے کر منہدم کرنے کا نوٹس جاری کر دیا ۔ جس کے بعد سرگرمی دکھاتے ہوئےموہن لال نے مندر بچانے اور انہدامی کارروائی سے بچنے کے لئے مندر کے صدردروازے پر مودی اوریوگی  کا مجسمہ بنا کر بطور دربان کھڑا کر دیا ہے۔ انوکھے طریقے سے موہن لال کی کوشش ہے کہ انتظامیہ اپنا انہدامی نوٹس واپس لے لیگا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق موہن لال نے غیر قانونی زمین پر بنے اپنے مکان کو بچانے کے لیے اس کی چھت پر ایک رام مندر تعمیر کرا دیا اور پھر اس مندر کو ٹوٹنے سے بچانے کے لیے صدر دروازہ پر پی ایم مودی اور سی ایم یوگی کا مجسمہ کھڑا کر دیا۔ انھوں نے سوچا کہ ایسا کرنے سے انہدامی کارروائی نہیں ہوگی، لیکن اس ہوشیاری کے باوجود انتظامیہ نے مکان و مندر کو منہدم کرنے کا نوٹس جاری کر دیا ہے۔

موہن لال کا کہنا ہے کہ اس نے منت مانی تھی کہ ایودھیا میں رام مندر بن جائے گا تو وہ اپنے گھر میں بھی رام مندر بنوائے گا۔ یہی وجہ ہے کہ ایودھیا میں رام مندر تعمیر کے بعد اس نے اپنے گھر کی چھت پر رام مندر بنوایا۔ پھر اس نے محسوس کیا کہ صرف رام مندر بنا دینے سے اس کی منت ادھوری رہ جائے گی، اس لیے پی ایم مودی اور سی ایم یوگی کا مجسمہ بنوا کر انہیں مندر کے دروازے پر دربان کی شکل میں کھڑا کر دیا۔

رپورٹ کے مطابق موہن لال گپتا انکلیشور میں راج پیپلا چوکڑی کے پاس کرشن کنج سوسائٹی میں رہتے ہیں۔ انھوں نے مندر میں رام، لکشمن، سیتا اور ہنومان کی مورتیاں لگائی ہیں۔ موہن لال کے مطابق مندر کی تعمیر میں تقریباً 20 لاکھ روپے خرچ ہوئے ہیں، جس میں دیگر لوگوں نے بھی حصہ لیا ہے۔ 22 جنوری کو ایودھیا میں رام مندر میں پران پرتشٹھا تقریب منعقد ہوئی جس کو پیش نظر رکھتے ہوئے موہن لال کے تعمیر کردہ رام مندر سے بھی ’کلش یاترا‘ نکالی گئی تھی۔ کچھ دیگر مذہبی تقاریب کا بھی انعقاد ہوا تھا جس میں کم و بیش 20 ہزار افراد شامل ہوئے تھے۔

بتایا جا رہا ہے کہ موہن لال نے یہ مندر غیر قانونی زمین پر بنوایا اور کسی بھی کارروائی سے بچنے کے لیے دروازے پر وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ  کے مجسمے کھڑے کر دیئے ۔

مندر غیر قانونی زمین پر بنایا گیا ہے۔مندر میں پی ایم مودی اور سی ایم یوگی کی مورتیوں نے سب کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی تھی لیکن اب ان مجسموں کے بارے میں ایک حیران کن سچ سامنے آیا ہے  انتظامیہ کی جانب سے مندر کو گرانے کا نوٹس بھی بھیجا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اسی کارروائی سے بچنے کے لیے مندر کے مالک نے مندر کے باہر گیٹ پر پی ایم اور سی ایم کی مورتیاں لگوائی ہیں تاکہ مندر کے نام پر زمین پر کوئی کارروائی نہ ہوسکے۔اس وقت اس مندر میں رام بھکتوں کا جوش و خروش دیدنی ہے۔ ہر صبح اور شام مندر میں بھگوان رام کی ایک عظیم آرتی ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ ہر ہفتہ کو سندر کنڈ کا ورد بھی کیا جاتا ہے۔