غزہ کی صورت حال پر مسلم ورلڈ لیگ نے تشویش کا اظہار کیا، اسرائیلی منصوبے کی سخت مذمت

نئی دہلی ،25 مارچ :۔

غزہ میں حماس اور اسرائیل کے درمیان تقریباً دو مہینے تک چلی جنگ بندی  کے بعد اسرائیل نے پھر سے غزہ میں جارحیت کا سلسلہ شروع کر دیاہے۔جس سے غزہ کی صورت حال انتہائی تشویشناک  ہو گئی ہے۔ حالیہ دنوں میں اسرائیلی حملے میں  اس دوران 900 سے زیادہ فلسطینی  شہید ہو چکے ہیں۔ پوری دنیا ان حملوں کی مذمت کر رہی ہے لیکن اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اپنی کالی کرتوت سے باز نہیں آ رہے ہیں۔ یہاں تک کہ اسرائیلی حکومت نے غزہ سے فلسطینیوں کو بے دخل کرنے کے لیے ایک ایجنسی کے قیام کا بھی اعلان کیا ہے۔جس پر عرب ممالک میں غصہ اور غم کی لہر ہے۔

دریں اثنا غزہ کی انتہائی تشویشناک صورت حال پر مسلم ورلڈ لیگ (ایم ڈبلیو ایل) نے ایک بیان جاری کیا ہے۔ اس بیان میں انہوں نے غزہ سے فلسطینیوں کو منتقل کرنے کے اسرائیل کے منشا کی مخالفت کرتے ہوئے فیصلہ کی سخت مذمت کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ایم ڈبلیو ایل نے ویسٹ بینک میں 13 بستیوں کو الگ کرنے کے فیصلے کی بھی مذمت کی اور اس طرح کی حرکتوں کو عالمی قوانین کی خلاف ورزی بتایا ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر مسلم ورلڈ لیگ نے ایک بیان ساجھا کیا ہے جس میں لکھا گیا ہے کہ عزت مآب شیخ ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العسا، ایم ڈبلیو ایل کے جنرل سکریٹری اور مسلم دانشوروں کی تنظیم کے صدر اسرائیل کے ان کاموں کی مذمت کرتی ہے اس پوسٹ میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ اس طرح کے قدم جان بوجھ کر پُرامن حل کے سبھی امکانات کو کمزور کر رہے ہیں اور ایک انصاف پر مبنی اور مستحکم امن پانے کی کوششوں میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں جو علاقائی اور عالمی سطح پر تحفظ اور استحکام کو یقینی کرتا ہے۔

واضح رہے کہ مسلم ورلڈ لیگ (ایم ڈبلیو ایل) ایک بین الاقوامی تنظیم ہے جو مسلم ملکوں اور طبقوں کے درمیان اتحاد اور تعاون بڑھانے کے لیے کام کرتا ہے۔ اس کا اہم مقصد اسلامک قدروں کو پھیلانا، مسلموں کے حقوق کا تحفظ کرنا اور مختلف ملکوں میں امن اور ہم آہنگی بنائے رکھنا ہے۔ یہ تنظیم 1962 میں سعودی عرب کے مکہ میں قائم ہوئی تھی اور اس کے رکن ملکوں میں دنیا بھر کے کئی اسلامی ممالک شامل ہیں۔