غزہ کی حمایت میں یونیورسٹی طلبا کے احتجاج میں توسیع ،امریکہ کے بعد بیلجیم اور ہالینڈ میں بھی احتجاج
ایمسٹرڈم ،07 مئی :۔
غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاج میں مزید شدت پیدا ہو رہی ہے۔امریکی یونیورسٹیوں میں طلبہ کے فلسطینیوں کے حق میں شروع ہونے والے مظاہرے دنیا بھر کے مختلف ملکوں میں پھیل گئے ہیں۔ اب بیلجیئم اور نیدرلینڈز کے طلبہ نے بھی غزہ میں اسرائیل کی جنگ کے خلاف احتجاج شروع کردیا۔ پیر کے روز طلبہ نے گنٹ اور ایمسٹرڈیم کی یونیورسٹیوں کے کچھ حصوں پر قبضہ کر لیا۔ بیلجیئم یونیورسٹی آف گینٹ کے ترجمان نے کہا کہ تقریباً 100 طلبہ یونیورسٹی کے کچھ حصوں پر قابض ہوگئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ طلبہ کا کہنا ہے کہ احتجاج 8 مئی بروز بدھ تک جاری رہے گا۔ گنٹ یونیورسٹی نے طلبہ کے احتجاج کی درخواست کو منظور نہیں کیا لیکن یونیورسٹی کے متعدد ملازمین اور پروفیسرز نے احتجاج کی حمایت کرنے والے ایک کھلے خط پر دستخط کیے ہیں۔ اس خط میں یونیورسٹی کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات جاری رکھنے کے فیصلے کی مذمت کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق یونیورسٹی آف ایمسٹرڈم کے ترجمان نے بتایا کہ نیدرلینڈز میں طلبہ نے یونیورسٹی کے ایک علاقے پر قبضہ کر لیا اور انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ اپنی اقتصادی اور تعلیمی شراکت بند کردے۔
طلبہ نے پیر کو ایمسٹرڈیم یونیورسٹی کے کیمپس میں ایک کیمپ لگایا۔ طلبہ نے یونیورسٹی سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ میں جنگ کے پس منظر میں اسرائیل سے تمام اپنے تعلقات منقطع کر دے۔ ڈچ میڈیا کی طرف سے شائع ہونے والی تصاویر میں یونیورسٹی کی عمارتوں کے درمیان گھاس پر لگ بھگ دس خیمے اور درجنوں طلبہ کو دکھایا گیا۔ کچھ طلبہ نے کیفیاں پہنے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ دوسری فوٹیج میں جگہ پر دو بینرز دکھائے گئے جن میں سے ایک میں لکھا تھا کہ "غزہ یکجہتی کیمپ۔” اور دوسرے میں ’’بائیکاٹ‘‘ کا مطالبہ کیا گیا تھا۔