غزہ :کیمپوں اور تعلیمی اداروں پر بمباری جاری ،الشفا اسپتال صیہونی فوجی اڈے میں تبدیل
غزہ، ،19نومبر :۔
غزہ میں اسرائیلی بمباری کا سلسلہ جاری ہے ۔تعلیمی اداروں اور صحت اداروں کے علاوہ پناہ گزین کیمپوں پر بھی بمباری کی جا رہی ہے ۔دریں اثنا تازہ بمباری میں مزید 300 فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی ہوگئے۔شہداء میں ایک ہی خاندان کے 32افراد بھی شامل ہیں۔رپورٹ کے مطابق حماس ترجمان اسامہ حمدان کا کہنا ہے کہ نازیوں کی نئی شکل اسرائیل نے غزہ میں نسل کشی جاری رکھی ہوئی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیل کے لڑاکا طیاروں نے جبالیہ کیمپ ، اقوام متحدہ کے اسکول اور خان یونس کے علاقوں پر بم برسائے، شہداء کی مجموعی تعداد 12ہزار 300ہوگئی ہے جس میں 5ہزار سے زائد بچے اور 3ہزار 300خواتین شامل ہیں.
اسرائیلی طیاروں نے جبالیہ کیمپ پر کئی حملے کئے ، اس دوران اقوام متحدہ کے تحت چلنے والے الفخورہ اسکول کو بھی نشانہ بنادیا گیا جس میں عرب میڈیا کےمطابق 200سے زائد افراد شہید ہوگئے ،شہداء میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی تھی جنہوں نے اسکول میں پناہ لے رکھی تھی۔
فلسطینی وزارت صحت کے عہدیدار نے بتایا کہ جبالیہ کیمپ میں ایک اور فضائی کارروائی میں ایک ہی خاندان کے 32 افراد جاں بحق ہوگئے، جن میں 19 بچے شامل ہیں، اسی طرح غزہ کے جنوبی علاقے خان یونس میں اسرائیلی حملوں میں ہفتے کی صبح مزید 64افراد شہید ہوگئے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے الشفا اسپتال کو تقریباً خالی کروالیا ہے،غزہ حکومت کے ترجمان نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ اسپتال میں موجود 500سے زائد زخمیوں ، مریضوں ، طبی عملے اورہزاروں بے گھر افراد کو زبردستی نکال دیا گیا ، زخمیوں کو اسپتال سے پیدل نکلنے پر مجبور کیا گیا، الشفا اسپتال کے ڈائریکٹر ابو سلمیا کا کہنا ہے کہ اسپتال میں 36 بچے اور کئی گردے کے مریض ہیں، صرف 5 ڈاکٹر رہ گئے ہیں اور کوئی آپریٹنگ روم نہیں بچا، آلات چلانے کے لئےایندھن نہیں ہے، الشفا اسپتال کو ایک فوجی اڈے میں تبدیل کرنے پر اسرائیلی کیخلاف کارروائی کی جانی چاہئے، انہوں نے غزہ میں امداد اور ایندھن کی فراہمی کیلئے رفح بارڈر کو کھلا رکھنے کا مطالبہ بھی کیا۔غزہ کے محکمہ صحت نے ایک بیان میں بتایا ہےکہ اسپتال میں اب بھی 120 زخمیوں کے ساتھ قبل از وقت پیدا ہونے والے متعدد نوزائیدہ بچے بھی موجود ہیں جنہیں منتقل نہیں کیا جاسکتا۔