
غزہ پر حملے بند کیے جائیں اور جنگ بندی کی طرف واپس آیا جائے: فرانسیسی صدر
غزہ ،31 مارچ :۔
غزہ میں اسرائیل کی جارحیت عید کے دن بھی جاری رہی ۔گزرتے دن کے ساتھ جنگ کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے۔ گزشتہ ماہ جنگ بندی کے دوران غزہ لوٹے بڑی تعداد میں خواتین اور بچوں کی ہلاکتوں نے دنیا بھر کو ہلاک کر رکھ دیا ہے ایک بار پھر متعدد ممالک نے جنگ بندی کی وکالت کرتے ہوئے غزہ میں حملے بند کرنے کی اپیل کی ہے ۔رپورٹ کے مطابق فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے اتوار کے روز اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے ایک فون کال کے دوران کہا ہے کہ غزہ پر حملے بند کیے جائیں اور جنگ بندی کی طرف واپس آیا جائے۔ فرانسیسی صدر نے پلیٹ فارم "ایکس” پر لکھا ہے کہ میں نے اسرائیلی وزیراعظم سے غزہ پر حملے ختم کرنے اور جنگ بندی پر واپس آنے کا مطالبہ کیا ہے جسے حماس کو قبول کرنا چاہیے۔ میں نے فوری طور پر انسانی امداد کو دوبارہ شروع کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
میکرون نے اسرائیل سے لبنان میں جنگ بندی پر سختی سے عمل کرنے کا بھی مطالبہ کیا جہاں اسرائیل نے چار ماہ کی کمزور جنگ بندی کے بعد جمعہ کے روز بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے پر بھی بمباری کی ہے۔ غزہ میں حالیہ میدانی پیش رفت میں فلسطینی ہلال احمر نے اتوار کے روز اعلان کیا کہ اس نے 14 طبی عملے کی لاشیں برآمد کر لی ہیں جو ایک ہفتہ قبل غزہ کی پٹی میں ایمبولینسوں پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے مارے گئے تھے۔
ہلال احمر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اب تک برآمد ہونے والی لاشوں کی تعداد 14 ہو گئی ہے جن میں ہلال احمر کے 8 پیرا میڈیکس، 5 سول ڈیفنس عملہ اور اقوام متحدہ کے ایک ادارے کا ایک ملازم شامل ہے۔ بیان میں اقوام متحدہ کی ایجنسی کے ملازم سے متعلق یہ وضاحت نہیں کی گئی کہ وہ کس جگہ کام کر رہا تھا۔