غزہ پر حملہ: امریکہ کی قیادت میں مغرب امن کےفروغ میں اپنی ذمہ داری ادا کرنے میں ایک بار پھر ناکام

جماعت اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسینی نے  غزہ پر اسرائیل کے تازہ حملے کی مذمت کی اور امریکہ کی  ساز باز اور بین الاقوامی بے حسی پر  شدید تنقید کی

نئی دہلی۔20 مارچ :۔

غزہ میں ایک بار پھر اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔رمضان کے درمیان عین سحری کے وقت اسرائیلی بمباری میں گزشتہ  دنوں بڑی تعداد میں فلسطینیوں کی شہادت میں جس پر پوری دنیا کے انصاف پسندوں نے احتجاج شروع کر دیا ہےاور امریکہ سے جنگ بندی کا مطالبہ کر رہے ہیں ۔ دریں اثنا اسرائیلی جارحیت اور نری سفاکیت پر  جماعت اسلامی ہند  کے  امیر سید سعادت اللہ حسینی نے بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مذمت کی ہے۔اامیر جماعت نے غزہ پر اسرائیل کے حالیہ فوجی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ’’قتل عام‘‘ قرار دیا اور امریکہ کی ساز باز اور عالمی برادری کی بے حسی پر بھی سخت تنقید کی۔

میڈیا کو جاری کردہ ایک بیان میں،  امیر جماعت نے اسرائیلی افواج کے تازہ ترین حملے کی مذمت کی، جو کہ رمضان المبارک کی سحری کے موقع پر ہوا اور اس کے نتیجے میں 170 سے زائد بچوں سمیت 400 سے زائد فلسطینیوں کی شہادت واقع ہوئی۔ انہوں نے اس حملے کو ایک "سفاکانہ اور غیر انسانی” فعل قرار دیا جس نے اسرائیلی حکومت کی انسانی زندگی اور بین الاقوامی قانون کی مکمل  توہین کو اجاگر کیا۔

امیر جماعت حسینی نے کہا کہ "اسرائیلی افواج کی طرف سے غزہ پر وحشیانہ جنگ  کا وقت جان بوجھ کر رمضان کی سحری  کے وقت کا انتخاب کیا گیا۔ یہ ہولناک حملہ اسرائیل کی طرف سے انسانی جانوں کی  بے توقیری کا منہ بولتا ثبوت ہے، جس میں امریکہ کی کھلی منظوری ہے۔ معصوم شہریوں بشمول بچوں کا قتل عام، اسرائیل کو اس کے اعمال کا جوابدہ ٹھہرانے میں مغرب کی ناکامی کو بے نقاب کرتا ہے ۔

انہوں نے حملے میں امریکہ کے ملوث ہونے کی مذمت کرتے ہوئے اسے ایک "خوفناک جارحیت” قرار دیا جس کا مقصد سال کے ایک مقدس وقت میں زیادہ سے زیادہ شہریوں کو ہلاک کرنا تھا ۔ انہوں نے امریکہ پر تنقید کی کہ وہ امن کے لیے ایک طاقت کے طور پر کام کرنے میں ناکام رہا ہے اور اس کے بجائے اس کی غیر مشروط حمایت سے اسرائیل کے جنگی جرائم کو فعال بنا رہا ہے۔

جماعت اسلامی ہند کے رہنما نے کہا کہ مغرب، امریکہ کی قیادت میں، امن کو فروغ دینے کی اپنی ذمہ داری میں ایک بار پھر ناکام ہو گیا ہے، اور معصوم شہریوں کے قتل عام پر آنکھیں بند کیے ہوئے ہیں۔ عالمی برادری بشمول مسلم اکثریتی ممالک کو اسرائیل کے خلاف قطعی کارروائی کرنی چاہیے۔ ان کی مسلسل بے عملی اور بے حسی صرف یہ ظاہر کرے گی کہ امن اور انصاف کے لیے ان کی وابستگی ایک ڈھونگ سے زیادہ کچھ نہیں۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ فلسطینیوں کی جدوجہد صرف علاقائی تنازعات سے متعلق نہیں ہے بلکہ آزادی، انصاف اور بقا کی جنگ ہے۔ انہوں نے فلسطینی عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا اور اسرائیل کے تشدد کو فوری بند کرنے کا مطالبہ کیا۔

امیر جماعت  نےمزید کہا، "جماعت اسلامی ہند فلسطینی عوام کے ساتھ انصاف کی جدوجہد میں کھڑی ہے اور اسرائیل کے جنگی جرائم کو فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔ "ہم عالمی برادری خصوصاً اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اسرائیل کو انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں کے لیے جوابدہ ٹھہرانے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔

اس موقع پر انہوں نے   غزہ میں شہریوں کی ہلاکتوں پر ہندوستانی حکومت کی تشویش کے ساتھ ساتھ کچھ سیاسی رہنماؤں کے بیانات کی بھی تعریف کی۔ تاہم، انہوں نے بھارتی حکومت پر زور دیا کہ وہ تشدد کو روکنے اور جنگ بندی کے نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے "ٹھوس اور فیصلہ کن کارروائی” کرے۔