
غزہ پر اسرائیلی درندگی کا سلسلہ جاری،امداد کا انتظار کر رہے مظلوموں پر فائرنگ
غزہ ،12 جون :۔
غزہ کے حالات انتہائی نا گفتہ بہ ہیں اور انسانی زندگی کے لئے غزہ کی زمین بنجر بن چکی ہے اس کے باوجود اسرائیلی ظلم و زیادتی کا سلسلہ جاری ہے ۔بھکمری کے شکار غزہ کے مظلوم دنیا بھر کی انسانی امداد کا انتظار کر رہے ہیں مگر ان تک امداد پہنچنے نہیں دیا جا رہا ہے اس کے بر عکس غزہ پر اسرائلی فوج کی فائرنگ اور حملوں کا سلسلہ لگاتار جاری ہے ۔
العربیہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے کل بدھ کی صبح غزہ کی پٹی کے شمال اور جنوب کو تقسیم کرنے والی نیتساریم چوکی پر موجود شہریوں کے مجمع پر اس وقت گولیاں چلا دیں جب وہ انسانی امداد حاصل کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ غزہ میں طبی ذرائع نے ابتدائی معلومات میں 4 فلسطینیوں کے جاں بحق اور 90 کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق جائے وقوع پر مزید افراد کی لاشیں موجود ہیں، مگر شدید فائرنگ کی وجہ سے طبی عملہ وہاں تک نہیں پہنچ سکا۔ العربیہ/الحدث کی خاتون نمائندہ کے مطابق اسرائیلی فوج نے وسطی غزہ کے علاقے النصیرات پر بھی متعدد فضائی حملے کیے، جن میں دو فلسطینی جاں بحق اور کئی زخمی ہوئے۔
اس کے علاوہ اسرائیلی فضائیہ نے جنوبی غزہ کے خان یونس اور شمالی علاقوں پر بم باری جاری رکھی، جب کہ مغربی ساحل پر مواصی کے علاقے پر بحری جنگی جہازوں نے بھی گولہ باری کی۔ طبی ذرائع کے مطابق اسرائیلی فضائی حملے میں مواصی (خان یونس) میں بے گھر افراد کے خیموں کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں چار فلسطینی جاں بحق ہوئے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے تقریباً 60 فلسطینی جاں بحق ہوئے تھے۔ ان میں سے اکثریت امدادی سامان حاصل کرنے کی کوشش کے دوران تقسیم کے مقام نیتساریم کے قریب مارے گئے۔ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران شہریوں پر حملے اور امداد حاصل کرنے کے دوران ایسے واقعات کئی بار پیش آ چکے ہیں، خاص طور پر ان مراکز کے باہر جو اس وقت "غزہ یومینیٹرین فاؤنڈیشن” کے زیر انتظام ہیں۔