غزہ نسل کشی : عالمی فوجداری عدالت سے نیتن یاہو اور گیلنٹ کے خلاف گرفتاری وارنٹ جاری

جنیوا،21 نومبر :۔

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے جنگی جرائم کے الزام کے سلسلے میں بین الاقوامی فوجداری عدالت نے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔ وارنٹ گرفتاری زد میں آنے والے اسرائیل کے سابق وزیر دفاع یوو گیلنٹ بھی شامل ہیں۔ جبکہ حماس کے بعض حکام کے بھی وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے ہیں۔اسرائیلی وزیر اعظم جن کی غزہ جنگ کے جاری رکھنے کے حق میں امریکہ نے ایک روز پہلے ایک بار پھر ویٹو کا استعمال کیا ہے  اس غزہ جنگ کے دوران انسانیت کے خلاف جرائم کےمرتکب پائے گئے ہیں۔

عدالت کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ "چیمبر نے  8 اکتوبر 2023 سے 20 مئی 2024 تک انسانیت کے خلاف جرائم اور جنگی جرائم کے ارتکاب کے لیے دو افراد، مسٹر بنجامن نیتن یاہو اور مسٹر یوو گیلنٹ کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے ہیں۔مزید کہا گیا ہے کہ اس بات پر یقین کرنے کی "مناسب بنیادیں” موجود ہیں کہ گیلنٹ اور نیتن یاہو نے "جان بوجھ کر اور  دانستہ طور پر غزہ کی شہری آبادی کو ان چیزوں سے محروم رکھا جو ان کی بقا کے لیے ناگزیر ہیں۔ جس میں  خوراک، پانی، اور ادویات اور طبی سامان کے ساتھ ساتھ ایندھن اور بجلی وغیرہ شامل ہیں۔

عدالت نے اپنے دائرہ اختیار سے متعلق دو اسرائیلی چیلنجوں کو بھی مسترد کرتے ہوئے کہا کہ "اسرائیل کی طرف سے عدالت کے دائرہ اختیار کو  تسلیم کرنے کی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ عدالت فلسطین کے علاقائی دائرہ اختیار کی بنیاد پر اپنا دائرہ اختیار استعمال کر سکتی ہے۔

واضح رہے یہ اسرائیلی جنگ سات اکتوبر 2023 سے جاری ہے۔ اسرائیلی تاریخ کی یہ سب سے طویل اور فلسطینیوں کے قتل عام اور نسل کشی کے حوالے سے اسرائیلی جنگوں میں سب سے بد ترین جنگ ہے۔ اس میں ستر فیصد عورتیں اور بچے اسرائیلی فوج کے ہاتھوں قتل ہوئے ہیں۔ کل قتل کیے گئے فلسطینیوں کی تعداد 44056 سے زائد ہوچکی ہے۔

بین الاقوامی فوجداری عدالت سے اس کے پراسیکیوٹر کریم خان نے ماہ مئی کے دوران نیتن یاہو ، یوو گیلنٹ کے علاوہ حماس کے بعض ذمہ داروں کے بھی وارنٹ گرفتاری کی درخواست کی تھی۔ تاہم حماس کے ان قائدین کو اسرائیلی فوج نے مختلف کارروائیوں میں قتل کر دیا ہے۔فوجداری عدالت سے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے اس فیصلے کے بعد نیتن یاہو اور دیگر اسرائیلی اعلیٰ عہدے دار اب بین الاقوامی طور پر جنگی جرائم کے سلسلے میں مطلوب ملزمان اور مشتبہ افراد میں تبدیل ہو گئے ہیں۔