
غزہ میں پھر اسرائیلی درندگی ،جنگ بندی کے بعد حملے میں دو سو سے زائد فلسطینی شہید
جنگ بندی کے بعد اسرائیل کی بڑی بمباری،اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا جنگ بندی میں پیش رفت نہ ہونے پر کارروائی کا حکم دیا
غزہ،18 مارچ :۔
غزہ میں جنگ بندی کے بعد فلسطینی مظلومین اپنے بوسیدہ اور منہدم شدہ گھروں کے ملبے کو جمع کر رہے تھے مگر اسرائیل نے پھر درندگی کا مظاہرہ شروع کر دیا ہے۔ اسرائیل نے غزہ میں منگل کو علی الصبح حماس کے ٹھکانوں پر شدید فضائی حملے کیے، جس میں کم از کم 235 فلسطینی جاں بحق ہو گئے۔ جنگ بندی کے بعد یہ غزہ پر اسرائیل کا سب سے بڑا حملہ ہے، جس میں متعدد بچوں کی بھی جانیں گئیں۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ جنگ بندی میں پیش رفت نہ ہونے کے سبب انہوں نے کارروائی کا حکم دیا۔
رپورٹ کے مطابق حملے میں رہائشی عمارتیں، اسکول اور طبی مراکز نشانہ بنے، جس سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی۔ فلسطینی صحت حکام کے مطابق ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔
اسرائیلی فوج نے بیان میں کہا ہے کہ وہ حماس کے کمانڈروں اور ان کے ٹھکانوں کو نشانہ بناتے ہوئے فوجی آپریشن جاری رکھے گی۔ فوج کے مطابق حملے جاری رہیں گے اور زمینی کارروائی کے امکانات کو بھی مسترد نہیں کیا جا سکتا۔ ادھر، حماس نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی جارحیت سے ان کے قبضے میں موجود اسرائیلی قیدیوں کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ 17 ماہ کے دوران جاری تنازعے میں غزہ میں اب تک 48,000 سے زائد فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں، جبکہ پورا علاقہ تباہی کا منظر پیش کر رہا ہے۔ اقوام متحدہ سمیت عالمی ادارے اسرائیل سے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کر رہے ہیں، تاہم اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ حماس کے خلاف کارروائی جاری رکھے گا۔