غزہ میں قیامت کی تباہی،22 ملکوں کے تنازعات میں مرنے والے بچوں سے زیادہ بچے غزہ میں جاں بحق
غزہ،14نومبر :۔
اقوام متحدہ کے اقتصادی اور سماجی کمیشن برائے مغربی ایشیا (ای ایس سی ڈبلیو اے) کی ایگزیکٹو سیکرٹری رولا دشتی نے اپنے بیانات میں انکشاف کیا کہ صرف 4 ہفتوں کے عرصے کے دوران غزہ میں ہلاک ہونے والے بچوں کی تعداد کا تخمینہ 4300 لگایا گیا ہے۔ یہ 2020 کے بعد سے کسی بھی سال میں 22 ملکوں میں مسلح تنازعات میں جاں بحق ہونے والے بچوں کی تعداد سے زیادہ ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے جمعہ کے روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بتایا کہ غزہ کی پٹی میں اوسطاً ہر 10 منٹ میں ایک بچہ مارا جا رہا ہے۔ غزہ میں کوئی جگہ محفوظ نہیں ہے اور وہاں کوئی بھی محفوظ نہیں ہے۔
انہوں نے یہ بھی مزید کہا کہ غزہ کے 36 اسپتالوں میں سے نصف اور بنیادی صحت کی دیکھ بھال کے دو تہائی مراکز نے کام کرنا بند کردیا ہے۔ صحت کا نظام تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا ہے۔اسپتال کی راہداری زخمیوں، بیماروں اور مرنے والوں سے بھری ہوئی ہے۔ مردہ خانے بھرے ہوئے ہیں۔ بے ہوشی کے بغیر سرجیکل آپریشنز کئے جا رہے ہیں۔ ۔ دسیوں ہزار بے گھر افراد نے اسپتالوں میں پناہ لے رکھی ہے۔لیکن اب اسپتال بھی محفوظ نہیں ہیں۔