غزہ میں شہید معصوم بچوں کو ہندوستانی عوام  کا انوکھا خراج عقیدت

یوم اطفال کے موقع پر 11 شہروں میں آن لائن جمع ہوئے بڑی تعداد میں بچوں  نے غزہ  میں اسرائیل کے ہاتھوں  شہید بچوں کا نام پڑھا  

نئی دہلی ،16 نومبر :۔

دو روز قبل 14 نومبر کو ہندوستان  میں یوم اطفال منایا گیا اس دوران ایک انوکھا منظر دیکھا گیا جبکہ ہندوستان بھر میں سیکڑوں کی تعداد میں لوگوں نے جمع ہو کر آن لائن طریقے سے اسرائیل کے ہاتھوں غزہ میں شہید  ہزاروں بچوں کے ناموں کو پڑھااور اس طرح انوکھے طریقے سے   فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کا شاندار مظاہرہ کیا گیا۔یاد رہے کہ7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی بمباری میں 4650 سے زائد بچے  شہید ہو چکے ہیں۔

یکجہتی کا یہ عمل سوشل میڈیا پر شروع ہوا، جہاں ماہرین تعلیم، فنکاروں، ڈاکٹروں، ایگزیکٹوز، کاروباری افراد، طلباء اور دیگر کا ایک ابھرتا ہوا گروپ یکجہتی کی تحریک کے نام سے  آن لائن اجتماع کا انعقاد کیا۔

رپورٹ کے مطابق اس آن لائن خراج عقیدت پروگرام میں 11 شہروں    دہلی، احمد آباد، ممبئی، گوا، حیدرآباد، کوچی، چنئی، کنور، کالی کٹ، کولکاتہ، اور پنڈوچیری سے لوگ شریک ہوئے ۔شہریوں نے چھوٹے چھوٹے گروہوں میں سیاہ لباس زیب تن کیے، غزہ کے بچوں کے ناموں کا تذکرہ کیا اور ان کی عزت افزائی کی اور ان کے لئے دعا کی۔

رپورٹ کے مطابق   منتظمین نے کہاکہ اس یوم اطفال کے موقع پر اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ فلسطینی علاقوں پر اسرائیل کے قبضے سے درپیش پائیدار چیلنجوں اور 7 اکتوبر 2023 سے بے گناہوں پر ہونے والے حملوں کے نتیجے میں پیدا ہونے والے چیلنجز کی عکاسی کرتا ہے۔

منتظمین نے بتایا کہ یہ  اجتماعات 11 شہروں میں ہوئےدو دیگر شہروں یعنی پونے اور بنگلور نے یکجہتی کے اجتماعات کو روک دیا۔

منتظمین نے کہا: "بنگلور میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے سخت ترین پابندیوں کا سامنا کرنا پڑا ۔منگل کی صبح  دوسرے شہروں کی طرح، لوگ سیاہ رنگ کا لباس زیب تن کر کے  غزہ میں ہلاک ہونے والے تمام بچوں کے غم میں  شریک ہونے کی تیار کر رہے تھے ۔ مگر انہوں نے پولیس اہلکاروں کی بڑی تعداد کو دیکھ کر اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ارادوں کو دیکھتے ہوئے  اجتماع منسوخ کر دیا اور چھوٹے گروپوں میں بھی شرکت نہیں کی ۔ اس کے باوجود پولیس اہلکاروں نے ان سے سوال کیا اور ان کا تعاقب کیا۔ ، ان کی تصویریں کھنچوائیں، ان کے نام اور شناختی کارڈ کی تصاویر  لی۔ پولیس نے شرکاء کے منتشر ہونے کے بعد بھی، پنڈال کے باہر ان کا پیچھا کرکے اور ان کا ویڈیو بنا کر ان کو خوف زدہ کرنے کی کوشش کی ۔