غزہ میں جاری اسرائیلی قتل عام اور جنگ کے خلاف ملک کے مختلف حصوں میں احتجاج
راجدھانی دہلی کے جنتر منتر پر بائیں بازو کی تنظیموں کا فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی ،اترا کھنڈ اور بہار میں بھی احتجاج کا اہتمام
نئی دہلی ، 7 اکتوبر :۔
فلسطینیوں کے خلاف جاری اسرائیلی جارحیت کے ایک سال مکمل ہونے کے موقع پر جہاں بین الاقوامی تنظیموں کی جانب سے دنیا بھر میں احتجاج کئے جا رہے ہیں وہیں ملک میں بھی بائیں بازو کی جماعتوں اور دیگر تنظیموں کی جانب سے دہلی سمیت مختلف ریاستوں میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لئے مظاہروں کا انعقاد کیا گیا۔ سی پی آئی ایم ایل نے اسرائیل کی طرف سے غزہ میں جاری نسل کشی اور جنگ کے خلاف احتجاج کیا۔ اس مظاہرے کا اہتمام فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی اور ملک گیر کال کے تحت کیا گیا تھا۔
راجدھانی دہلی کے جنتر منتر پر احتجاج کا اہتمام کیا گیا جس میں بائیں بازو کی متعدد طلبا تنظیموں نے حصہ لیا۔اس موقع پر فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا گیا۔
کامریڈ دیپانکر بھٹاچاریہ، سی پی آئی (ایم ایل) لبریشن کے جنرل سکریٹری نے دہلی کے جنتر منتر پر منعقد فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے غزہ میں امریکہ کی حمایت یافتہ اسرائیل کی نسل کشی کی جنگ میں فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کی آزادی کی جدوجہد بھی ہماری جدوجہد ہے اور ہمیں قبضے اور ناانصافی کے خلاف اس جدوجہد میں فلسطینی عوام کے ساتھ ثابت قدم رہنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کا ساتھ دینے کا انتخاب کرکے، ہندوستان کی مودی حکومت نے ہماری آزادی کی تحریک کی استعمار مخالف میراث اور ہمارے ملک کی انصاف اور آزادی کی جدوجہد کے ساتھ یکجہتی کی طویل تاریخ سے غداری کی ہے۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ ہم ہر حال میں فلسطینی مظلوم کے ساتھ ہیں ۔انہوں نے کہا کہ فلسطینی جدو جہد کر رہے ہیں ایک سال سے نسل کشی کے شکار ہیں ہمیں ان کے ساتھ کھڑا ہونا چاہئے۔جنتر منتر پر احتجاج کے دوران آئیسا اور اے آئی ایس ایف سمیت متعدد طلبا تنظیموں نے حصہ لیا اور آزاد فلسطین کے نعرے لگائے،اسرائیل مردہ باد اور فلسطینی تم سنگھرش کرو ہم تمہارے ساتھ ہیں کے نعرے لگائے گئے ۔بڑی تعداد میں فلسطینی پرچم اور متعد پوسٹر اور بینر کے ساتھ مظاہرین نے حصہ لیا۔
دریں اثنا اترا کھنڈ کے ہری دوار میں بھی احتجاج کیا گیا۔ سی پی آئی (ایم ایل) سینٹرل کنٹرول کمیشن کے چیئرمین کامریڈ راجہ بہوگنا نے اس موقع پر کہا کہ غزہ پر جاری اسرائیلی حملے کو ایک سال مکمل ہو گیا ہے۔ دنیا کے بیشتر ممالک کی مخالفت کے باوجود نہتے عوام کے خلاف یک طرفہ جنگ جاری ہے جس میں امریکی سامراجیت کے حامی ممالک مسلسل اسرائیل کو اسلحہ اور گولہ بارود فراہم کر رہے ہیں اور بھارت سمیت کئی ممالک اس میں اسرائیل کے حق میں کھڑے ہیں آخر کیوں؟ آزادی کے بعد سے، ہندوستان نے ہمیشہ ایک آزاد، ترقی پسند اور غیر وابستہ خارجہ پالیسی اپنائی ہے، جس میں عالمی امن، جنگ کی مخالفت اور تمام اقوام کی خودمختاری اور آزادی کا تحفظ بنیادی عناصر ہیں۔ آج مودی سرکار دہشت گرد، جارح اور جنگی مجرم اسرائیل کے ساتھ کیوں کھڑی ہے؟ ہمیں جنگ کو بھڑکانے اور بے گناہ لوگوں کے قتل عام کی حمایت نہیں کرنی چاہئے۔ اے آئی سی ٹی یو کے جنرل سکریٹری کے کے بورا نے کہا کہ ایک سال سے جاری حملوں کی وجہ سے فلسطین کا غزہ مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے اور آج بھی وہاں اسرائیلی فوج کے حملے، بمباری اور جبر کا سلسلہ جاری ہے۔ تقریباً 22 ملین کی آبادی والے غزہ میں 40,000 شہری جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین شامل ہیں، اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہوئے ہیں لیکن غیر سرکاری ذرائع کے مطابق وہاں کم از کم 125,000 ہلاکتیں ہو سکتی ہیں۔
امبیڈکر مشن کے صدر جی آر ٹمٹا نے کہا کہ اسرائیل میں نیتن یاہو کی فاشسٹ حکومت زمینوں پر قبضہ کرکے اور اسرائیلی شہریوں کو آباد کرکے فلسطین میں انسانیت کا قتل کر رہی ہے۔ ہمارے ملک کو انسانیت کے خلاف اس سنگین جرم میں اسرائیل کا ساتھ نہیں دینا چاہئے۔