غزہ میں جارحیت: ترکیہ نے اسرائیل سے تمام تجارتی تعلقات منقطع کر دئے

انقرہ،03مئی:۔

غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے  طویل عرصے بعد ترکیہ نے کارروائی کرتے ہوئے اہم فیصلہ لیا۔ جارحیت کے  درمیان ترکیہ نے اسرائیل سے تمام تجارتی تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ ترکیہ کی وزارت تجارت نے بتایا کہ غزہ پٹی پر جاری اسرائیلی حملوں کے سبب یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔ وہیں، ایران نے بھی اسرائیل کی مدد کرنے پر امریکی اور برطانوی شخصیات پابندی عائد کر دی۔

رپورٹ کے مطابق ترکیہ کی وزارت تجارت کا کہنا ہے کہ غزہ میں لوگوں کی بدتر انسانی المیے کی وجہ سے ترکیہ نے اسرائیل سے تمام تجارتی تعلقات منقطع کرتا ہے۔ وزارت تجارت نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ترکیہ اسرائیل سے کسی قسم کی درآمدات اور برآمدات نہیں کرے گا، غزہ میں جنگ بندی تک اسرائیل سے کوئی تجارت نہیں ہوگی۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ترکیہ اپنے نئے اقدامات پر سختی سے عمل در آمد کرے گا جب تک اسرائیلی حکومت انسانی امداد کو بغیر کسی رکاوٹ کے غزہ تک پہنچنے کی اجازت نہیں دیتی۔ یہ اعلان اس وقت سامنے آیا جب اسرائیل کے وزیر خارجہ نے ترک صدر رجب طیب اردوآن پر الزام عائد کیا کہ وہ بندرگاہوں کو اسرائیلی درآمدات اور برآمدات کی ہینڈلنگ سے روک کر معاہدوں کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز کولمبیا کے صدر گستاو پیٹرو نے غزہ میں اسرائیلی اقدامات کی مخالفت کرتے ہوئے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کیا تھا۔ قبل ازیں متحدہ عرب امارات بھی اسرائیل سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کر چکا ہے۔