
غزہ میں اقوام متحدہ کے نہتھے اہلکاروں کا بے دردی سے قتل ، اسرائیلی درندگی کا ویڈیو وائرل
غزہ ،06 اپریل :۔
غزہ میں اسرائیلی جارحیت نے پوری دنیا کو غمزدہ کر دیا ہے۔جس بے رحمی اور بے دردی کے ساتھ بچوں اور خواتین کا قتل عام کیا ہے اس کی تصاویر اور ویزیر سوشل میڈیا پر موجود ہے جو دنیا بھر میں بے چینی اور تشویش کا موضوع بنا ہوا ہے۔دنیا کو انسانیت اور تہذیب کا درد دینے والا مغرب معصوم شہریوں کی ہلاکت میں برابر کا شریک ہے۔
اسی طرح غزہ کے رفح علاقہ میں 23 مارچ کو ہوا ایک دل دہلا دینے والا واقعہ اب عالمی بحث کا موضوع بن گیا ہے۔ اس میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ میں 15 میڈیکل و ہنگامی خدمات میں لگے اہلکار کی موت ہو گئی تھی۔ ظلم یہیں تک نہیں تھا بلکہ بعد میں ان کی مسخ شدہ لاشیں ریت میں دفن ملیں۔ لاشوں کی اس حالت پر اقوام متحدہ سمیت دنیا بھر کے ملکوں نے گہری تشویش کا اظہار کیا تھا۔
شروع میں آئی ڈی ایف نے اس واقعہ کو دہشت گردوں پر جوابی کارروائی کہا تھا، لیکن اب فوج نے اپنی غلطی کا اعتراف کر لیا ہے۔ اس نے تسلیم کیا ہے کہ اس کی فوج نے نہتھے لوگوں کو گولیوں سے بھون ڈالا۔ اس حملے میں مارے گئے فلسطینی ریڈ کریسنٹ، اقوام متحدہ اور غزہ سول ڈیفنس سے جڑے تھے۔ اس المناک واقعہ کا ویڈیو بھی اب سامنے آ گیا ہے۔
واقعہ کا ویڈیو ایک مردہ پیرامیڈک کے فون میں ملا ہے۔ یہ ویڈیو اسرائیلی فوج کے شروعاتی دعوؤں کو خارج کرتا ہے اور دکھاتا ہے کہ گاڑی ہیڈ لائٹ اور پہچان نشانات کے ساتھ واضح طور سے نشانزد تھے۔ اسرائیلی فوج نے بعد میں بیان بدل دیا اور یہ بھی قبول کر لیا کہ مارے گئے سبھی اہلکار نہتھے تھے، حالانکہ کچھ کے حماس سے جڑے ہونے کا دعویٰ بھی کیا جا رہا ہے، لیکن اسرائیل کے پاس اس کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔
عالمی میڈیا کے مطابق ویڈیو رفعت ردوان نامی ایک پیرامیڈک نے ریکارڈ کیا تھا، جو بعد میں اس حملے میں مارا گیا۔ ویڈیو میں ردوان اپنی آخری دعا کرتے سنے جا سکتے ہیں۔ اس کے بعد گولی باری شروع ہو جاتی ہے اور پھر اسرائیلی فوجیوں کی آوازیں آتی ہیں۔ یہ ویڈیو ایک ہفتہ بعد جائے وقوع پر ملے ان کے موبائل فون سے ملا۔
فلسطینی ریڈ کریسنٹ، اقوام متحدہ اور کئی دیگر بین الاقوامی تنظیموں نے اس واقعہ کی آزادانہ اور غیر جانبدارانہ جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔ وہیں آئی ڈی ایف نے کہا ہے کہ وہ واقعہ کی مجموعی طور پر جانچ کرے گا تاکہ سبھی حقائق کو سمجھا جا سکے۔