
غزہ میں اسرائیل کی نسل کشی جاری ، حملوں میں 100 فلسطینی شہید
غزہ ،15جولائی :۔
غزہ میں مسلسل اسرائیل کی نسل کشی جاری ہے ۔امریکہ کی شہ پر اور عالمی برادری کی خاموش تماشائی کی وجہ سے اسرائیل اب کھلے عام غزہ کی پٹی میں نسل کشی کی کارروائیاں انجام دے رہاہے ۔ اب تو مزید انتہائی انسانیت سوز حرکت کا ارتکاب کرتے ہوئے امداد کے اتظار میں کھڑے معصوم بچوں اور خواتین کو کبھی فائرنگ کر کے تو کبھی بم دھماکوں سے ہلاک کر رہا ہے ۔میڈیا رپورٹوں کے مطابق آج منگل کے روز طبی ذرائع نے بتایا کہ پیر کو فجر کے وقت سے اب تک جاری اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد 100 تک پہنچ گئی ہے۔ابتدائی طور پر ہلاکتوں کی تعداد 32 بتائی گئی تھی، جو وقت گزرنے کے ساتھ بڑھ کر 88 ہوئی اور اب 100 سے تجاوز کر گئی ہے۔
مذکورہ اسرائیلی بم باری غزہ کی پٹی کے شمالی علاقوں پر کی گئی، جہاں گزشتہ رپورٹوں کے مطابق 15 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔ اس کے علاوہ جنوبی علاقوں میں خان یونس اور رفح، اور مشرقی جانب التفاح اور الشجاعیہ کے علاقوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حملوں کی تفصیلات کے مطابق رفح میں اسرائیلی فوج کی جانب سے امدادی سامان کی تقسیم کے مقام الشاکوش کے قریب فائرنگ کی گئی، جس کے نتیجے میں دو افراد جاں بحق اور نو زخمی ہوئے۔ علاوہ ازیں، شمالی وسطی غزہ میں النصیرات کیمپ کے قریب پانی بھرنے والی ایک گاڑی پر میزائل حملہ کیا گیا، جس سے ایک شہری جاں بحق اور کئی زخمی ہوئے۔
مزید یہ کہ جنوبی علاقوں پر مختلف حملوں میں سات فلسطینی جاں بحق ہوئے، جبکہ خان یونس کے مشرقی علاقے سے تین لاشیں ملبے سے نکالی گئیں۔ اسی طرح غزہ شہر کے مشرقی علاقے پر حملے میں چار افراد جاں بحق اور دیگر زخمی ہوئے۔
ذرائع کے مطابق اسرائیلی افواج کی جانب سے غزہ کے مختلف علاقوں میں بڑے پیمانے پر حملے جاری ہیں۔ مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ مشرقی غزہ کے الشجاعیہ محلے میں اسرائیلی فوج نے ایک بارودی روبوٹ بھی استعمال کیا ہے۔یہ بڑے پیمانے پر حملے ایسے وقت میں ہو رہے ہیں جب جنگ بندی کے لیے سفارتی کوششیں بھی جاری ہیں۔
دوحہ میں قطر، مصر اور امریکہ کی شرکت سے اسرائیل اور حماس کے درمیان بالواسطہ مذاکرات دوبارہ شروع ہو چکے ہیں، جن کا مقصد جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے پر معاہدہ کرنا ہے۔