غزہ میں اسرائیلی کارروائی میں 260 بچوں سمیت 900 فلسطینی شہید
آبادی والے علاقوں میں بمباری کے لیے فاسفورس آتشگیر مادے کوہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کا الزام
غزہ ،11 اکتوبر :۔
فلسطین میں حماس اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ مزید خونریز ہو چکی ہے ۔اسرائیل نے غزہ کی ناکہ بندی کر کے جہاں اس نے پانی اور بجلی سمیت دیگر تمام بنیادی سہولیات منقطع کر دی ہے وہیں زبر دست بمباری سے غزہ میں معصوم بچوں اور خواتین کو ہلاک کررہا ہے ۔فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ میں فلسطینیوں کی ہلاکتوں کی تعداد اب کم از کم 900 افراد تک پہنچ گئی ہے، جب کہ مزید 4500 افراد زخمی ہوئے ہیں، جب کہ اسرائیل کی جانب سے انکلیو پر فضائی حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔ہلاک ہونے والوں میں 260 بچے اور 200 خواتین شامل ہیں۔
اسرائیل نے غزہ کے لیے پانی اور بجلی کی سپلائی میں بھی کمی کر دی ہے، جس سے ناکہ بندی شدہ انکلیو کی پہلے سے ہی سنگین انسانی صورتحال مزید خراب ہو گئی ہے۔ تقریباً 2.2 ملین افراد کسم پرسی کی زندگی گزار رہے ہیں۔ غزہ پہلے ہی 2007 سے اسرائیلی محاصرے کی زد میں ہے۔ غزہ میں فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس کی طرف سے جنوبی اسرائیلی قصبوں پر ہفتے کے روز اچانک حملے کے بعد صورتحال مزید بڑھ گئی۔ اسرائیل نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے غزہ پر بڑے پیمانے پر فضائی حملے کیے اور انکلیو کو مکمل ناکہ بندی کر دیا۔
فلسطین نے اسرائیل پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ غزہ کے متصل آبادی والے علاقوں پر بمباری کے لیے فاسفورس آتشگیر مادے کوہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔
فلسطینی وزارت خارجہ نے X پلیٹ فارم پر کہا کہ "اسرائیلی قابض شمالی غزہ میں کراما محلے میں فلسطینیوں کے خلاف بین الاقوامی سطح پر ممنوعہ سفید فاسفورس بم استعمال کر رہا ہے۔ اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے دفتر نے کہا کہ اسرائیل کے جاری فضائی حملوں کے دوران غزہ میں کم از کم 200,000 فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں۔
اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور (او سی ایچ اے) نے ایک بیان میں کہا کہ "غزہ میں، 2.2 ملین باشندوں میں سے کم از کم 200,000 اپنی جانوں کے خوف سے نقل مکانی کر چکے ہیں ان کے مکانات فضائی حملوں سے تباہ ہو ہو گئے ہیں ۔
دریں اثنا، اسرائیلی حکام کا اندازہ ہے کہ غزہ کے قریب قصبوں پر حماس کے حملوں میں 1,200 سے زیادہ اسرائیلی مارے گئے۔ ایک مقامی اخبار کی اطلاع کے مطابق تل ابیب کے حکام کا خیال ہے کہ 200 سے زیادہ اسرائیلیوں کو غزہ میں حماس نے یرغمال بنا لیا ہے۔ اسرائیلی وزارت صحت نے ابھی تک نئے ٹول کی تصدیق نہیں کی ہے۔