غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے 30 دن مکمل، اب تک 11000 افراد جاں بحق
غزہ ،06نومبر :۔
فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت کو آج 30 دن مکمل ہو گئے ہیں۔ جنگ کے دوران اب تک تنہا غزہ میں 9488 فلسطینی مارے جا چکے ہیں۔ ان میں تقریباً 4 ہزار بچے اور 2.5 ہزار خواتین شامل ہیں۔ غزہ میں زخمیوں کی تعداد 24158 ہے۔ ویسٹ بینک میں اب تک 152 فلسطینیوں کی جان جا چکی ہے۔ یہاں زخمیوں کی تعداد 2100 بتائی گئی ہے۔ دوسری طرف اسرائیل میں اب تک 1405 لوگ مارے جا چکے ہیں، جبکہ 5600 افراد زخمی ہیں۔ مجموعی طور پر اب تک جنگ میں 11000 لوگ اپنی جان گنوا چکے ہیں۔ اس درمیان اقوام متحدہ کے ذریعہ کی جا رہی جنگ بندی کی کوششیں اب تک ناکام ثابت ہوئی ہیں۔ حالانکہ جنگ بندی کی کوششیں اب بھی جاری ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ غزہ میں اسرائیل کی شدید بمباری جاری ہے۔ ایک طرف اسرائیلی جنگی طیارے غزہ میں بم برسا رہے ہیں تو دوسری طرف غزہ میں زمین پر اسرائیلی فورس اور حماس کے درمیان شدید جنگ دیکھنے کو مل رہی ہے۔ پناہ گزیں کیمپوں پر بھی اسرائیلی جنگی طیاروں نے بمباری کی ہے۔ پناہ گزیں کیمپ پر ہوئے حملے میں 30 سے زیادہ افراد مارے گئے ہیں جبکہ 100 لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ یہاں مہلوکین کی تعداد مزید بڑھ سکتی ہے کیونکہ اب بھی کئی لوگ عمارت کے ملبہ میں دبے ہوئے ہیں۔
ایک رپورٹ کے مطابق جبالیا میں پانی ٹینک پر اسرائیلی جنگی طیاروں نے بمباری کی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ پانی فراہمی کا ایک اہم ذریعہ تھا، جو جبالیا کے لوگوں کو تقریباً 60 فیصد پانی فراہم کرتا تھا۔ اب یہ ٹینک بمباری میں تباہ ہو گیا ہے۔ پانی کا ٹینک تباہ ہونے کے بعد اس علاقے میں فلسطینیوں کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے۔ اس علاقے کو چھوڑنے کے علاوہ یہاں کے لوگوں کے پاس دوسرا کوئی متبادل نہیں ہے۔
بہرحال، غزہ میں دن بہ دن حالات خوفناک ہوتے جا رہے ہیں۔ جو لوگ غزہ میں رکے ہوئے ہیں وہ بمباری میں ہلاک ہو رہے ہیں۔ جو لوگ علاقہ چھوڑ کر چلے گئے ہیں، انھیں پناہ نہیں مل رہی ہے۔
دوسری طرف تل ابیب میں لگاتار احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ اسرائیلی سڑک پر اتر کر مظاہرہ کر رہے ہیں اور حکومت سے حماس کے قبضے سے اپنے یرغمال رشتہ داروں کو چھڑانے کا مطالبہ کر رہے ہیں، ساتھ ہی جنگ بندی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔