
غزہ میں اسرائلی حملے میں معروف صحافی انس الشریف سمیت الجزیرہ کے 5 صحافی شہید
الشفا اسپتال کے مرکزی دروازے پر موجود خیموں پر حملہ کیا گیا،اسرائیل نے قتل کا عتراف کرتے ہوئے انہیں حماس کا دہشت گرد قرار دیا
دعوت ویب ڈیسک
نئی دہلی ،11 اگست :۔
غزہ میں اسرائلی جارحیت نہ صرف عام شہریوں کو نشانہ بنا رہی ہے بلکہ صحافی بھی بڑی تعداد میں نشانہ بنائے جا رہے ہیں ۔ گزشتہ کل ایک اسرائلی حملے میں غزہ کے معروف صحافی ان الشریف سمیت الجزیرہ کے پانچ صحافی شہید ہو گئے ۔قطر کے نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق یہ حملہ اتوار کی شب غزہ شہر کے الشفا اسپتال کے مرکزی دروازے کے باہر موجود خیمے پر کیا گیا، جس میں 7 افراد شہید ہوئے، جن میں انس الشریف کے علاوہ الجزیرہ کے نامہ نگار محمد قریقیہ اور کیمرہ آپریٹرز ابراہیم ظاہر، محمد نوفل اور مؤمن علیوہ شامل ہیں۔
الجزیرہ عربی کے 28 سالہ معروف نمائندے نے شہادت سے کچھ دیر قبل ایک ایکس پوسٹ میں لکھا کہ اسرائیل نے غزہ شہر کے مشرقی اور جنوبی حصوں پر شدید اور مسلسل بمباری، جسے ’فائر بیلٹس‘ کہا جاتا ہے، شروع کر دی ہے۔
ان کی جانب سے شیئر کردہ آخری ویڈیو میں اسرائیلی میزائلوں کی شدید گولہ باری کی گرج سنائی دیتی ہے جبکہ تاریک آسمان نارنجی روشنی سے روشن ہو رہا ہوتا ہے، انہوں نے لکھا کہ ’بلا تعطل بمباری جاری ہے، گزشتہ 2 گھنٹے سے غزہ شہر پر اسرائیلی جارحیت میں شدت آ گئی ہے‘۔
انہوں نے اس سے قبل بھی ایک پوسٹ میں اپنے قتل کا خدشہ ظاہر کیا تھا ۔ انہوں نے پوسٹ میں کہا تھاکہ "اسرائیلی فوج کے ترجمان نے الجزیرہ میں صحافی کی حیثیت سے میرے کام کی وجہ سے ایک بار پھر میرے خلاف دھمکیوں اور اشتعال انگیزی کی مہم شروع کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہمیں دوبارہ واضح کرتا ہوں: میں، انس الشریف، کسی سیاسی تعلق کے بغیر ایک صحافی ہوں۔ میرا واحد مشن سچائی کو جیسے ہے ویسے ہی، بغیر جھکاؤ کے، میدان سے پہنچانا ہے۔
دریں اثنااسرائیلی فوج نے ایک بیان میں انس الشریف کو نشانہ بنانے کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں حماس سے وابستہ "دہشت گرد” قرار دیا۔ میڈیا پر نظر رکھنے والے اداروں کے مطابق، غزہ میں 22 ماہ کی جنگ میں صحافیوں کو نشانہ بنا کر کیا گیا یہ تازہ ترین حملہ تھا۔ ان تنازع کے دوران تقریباً 200 میڈیا کارکنان ہلاک ہو چکے ہیں۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے الجزیرہ میں صحافی کی حیثیت سے میرے کام کی وجہ سے ایک بار پھر میرے خلاف دھمکیوں اور اشتعال انگیزی کی مہم شروع کی ہے۔ میں دوبارہ واضح کرتا ہوں: میں، انس الشریف، کسی سیاسی تعلق کے بغیر ایک صحافی ہوں۔ میرا واحد مشن سچائی کو جیسے ہے ویسے ہی، بغیر جھکاؤ کے، میدان سے پہنچانا ہے۔
انس الشریف
قطر میں قائم نشریاتی ادارے نے کہا کہ "غزہ شہر میں صحافیوں کے خیمے پر اسرائیلی حملے میں الجزیرہ کے صحافی انس الشریف چار ساتھیوں کے ساتھ ہلاک ہو گئے ہیں۔الجزیرہ کے معروف عربی نمائندے انس کا تعلق شمالی غزہ سے تھا۔”