غزہ سے اسرائیلی فوج واپسی کا آٓٓغاز، امریکہ نے بحری بیڑے کو واپس بلایا
غزہ،02جنوری :۔
غزہ میں فلسطینی گزشتہ ڈھائی ماہ سے اسرائیلی مظالم کا سامنا کر رہے ہیں ،نئے سال کے آغاز کے ساتھ ہی ان کے لئے ایک راحت کی خبر سامنے آئی ہے ۔میڈیا رپورٹوں کے مطابق اسرائیل نے غزہ سے پانچ فوجی بریگیڈ کو واپس ہٹا لیا ہے۔اس خبر کے بعد خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں کا انخلاء شروع ہو گیا ہے ،دریں اثنا اطلاع کے مطابق امریکہ نے بھی اپنے سب سے بڑے بحری بیڑے کو واپس بلا لیا ہے ۔ جس سے اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ آنے والے دنوں میں غزہ کے مظلومین کو راحت مل سکتی ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ غزہ میں اسرائیل اپنے آپریشن کے تیسرے مرحلہ میں داخل کر رہا ہے۔ میڈیا رپورٹس میں اس تعلق سے جانکاری دی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق امریکی قومی سیکورٹی پر مرکوز ایک پالیسی ریسرچ تنظیم انسٹی ٹیوٹ فار دی اسٹڈی آف وار نے کہا کہ تیسرے مرحلہ میں جنگ کا اختتام ہوگا
میڈیا رپورٹس کے حوالے سے اسٹڈی آف وار میں کہا گیا ہے کہ ’’تیسرے مرحلہ میں غزہ میں فوج میں کمی، ریزرو فوجیوں کی ریلیز، ہدف بند چھاپے اور انکلیو کے اندر ایک سیکورٹی بفر زون کا قیام شامل ہے۔‘‘ اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایک نامعلوم اسرائیلی خفیہ افسر نے کہا ہے کہ حماس کا بیشتر کمانڈ اسٹرکچر ختم ہو گیا ہے اور حماس اب ایک فوجی ادارہ کی شکل میں کام نہیں کر رہا ہے۔
دریں اثنا امریکہ نے غزہ میں جنگ اور خطے کی صورت حال کے پیش نظر اپنے سب سے بڑے طیارہ بردار بحری بیڑے کو واپس امریکہ لے جانے کا اعلان کر دیا ہے ۔ یہ اعلان اتوار کے روز سامنے آیا۔تاہم امریکی فوجی ترجمان نے کہا ہے اس بحری بیڑے کی واپسی کے بعد بھی امریکہ اس علاقے میں تباہ کن ہتھیاروں اور فوجی قوت کو برقرار رکھ سکھے گا۔
امریکہ کا سب سے بڑا جنگی اثاثہ جیرالڈ فورڈ طیارہ بردار سات اکتوبر سے شروع ہونے والی اسرائیل حماس جنگ جے فوری بعد امریکہ نے خطے میں اسرائیلی دفاع اور اپنے مفادات کے تفظ کے لئے بھیجا تھا لیکن اب اسے واپس بلا لیا گیا ہے ۔ اگر ان دونوں خبروں کو ملا کر دیکھا جائے تو لگتا ہے کہ غزہ کے حوالے سے صورتحال بدل رہی ہے۔