غزہ جنگ میں اب تک نو ہزار سے زائد خواتین کی ہلاکت
قوام متحدہ کے ادارے یو این ویمن نے کہا کہ یہ تعداد کہیں زیادہ ہو سکتی ہے ،کیونکہ ملبوں تلے بھی خواتین کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں
غزہ ،03 مارچ :۔
غزہ میں گزشتہ چار ماہ سے زائد عرصے سے اسرائیلی افواج کی جارحیت جاری ہے۔ اس میں سب سے زیادہ نقصان بچوں اور خواتین کا ہوا ہے۔اس جنگ میں اب تک نو ہزار سے زائد خواتین کی ہلاکت ہو چکی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارے ’یو این ویمن‘ کے مطابق غزہ میں اب تک تقریباﹰ نو ہزار فلسطینی خواتین ہلاک ہو چکی ہیں۔صنفی مساوات کو فروغ دینے والے اقوام متحدہ کے ادارے کا کہنا ہے کہ سات اکتوبر کو حماس کی طرف سے اسرائیل کے اندر کیے جانے والے حملے کے بعد سے غزہ میں اسرائیلی افواج کے ہاتھوں ایک اندازے کے مطابق 9,000 فلسطینی خواتین ہلاک ہو چکی ہیں۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ تعداد اصل سے کم ہو سکتی ہے، کیونکہ بہت سی خواتین کے ملبے تلے دب کر ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔
‘یو این ویمن‘ کی طرف سے جمعہ یکم مارچ کی رات دیر گئے ایک بیان میں کہا گیا کہ اگر جنگ جاری رہتی ہے تو موجودہ شرح کے مطابق ہر روز اوسطا 63 خواتین ہلاک ہوتی رہیں گی۔ اور ایک اندازے کے مطابق روزانہ مرنے والی ان اوسطاﹰ 63 خواتین میں سے 37 مائیں ہوں گی جو اپنے پیچھے تباہ شدہ خاندانوں اور غیر محفوظ بچے چھوڑ جائیں گی۔
’یو این ویمن‘ کے مطابق آٹھ سے 11 فروری کے درمیان ان کی طرف سے کیے گئے ایک محدود جائزے میں 120 خواتین سے سوال جواب کیے گئے۔ ان میں سے 84 فیصد نے بتایا کہ ان کو جنگ سے پہلے کے مقابلے بہت کم گزر کے لئے کھانا نصیب ہو رہا ہے۔
’یو این ویمن‘ کا کہنا ہے کہ اگر فوری طور پر غزہ میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی نہیں کی گئی تو آنے والے دنوں اور ہفتوں میں مزید کئی افراد ہلاک ہو جائیں گے۔
واضح رہے کہ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی جنگی کارروائیوں کے نتیجے میں غزہ پٹی میں مزید 92 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اس طرح سات اکتوبر کے بعد سے اب تک غزہ میں ہلاکتوں کی تعداد 30,320 ہو چکی ہے جبکہ 71,533 زخمی ہو چکے ہیں۔