غزہ جنگ: مالدیپ نے اسرائیلی پاسپورٹ رکھنے والوں پر عائدکی پابندی
مالے ،03جون :۔
غزہ میں جاری جنگ اور اسرائیلی فوج کی فلسطین پر ظلم و بر بریت کے خلاف پوری دنیا میں ناراضگی ہے۔اس ناراضگی کا اظہار انصاف پسند افراد اور حکومتیں مختلف طریقے سے کر رہی ہیں ۔جہاں یورپ اور امریکی یونیور سٹیوں کے طلبہ احتجاج کے ذریعہ اپنی ناراضگی کا اظہار کر رہے ہیں وہیں بعض حکومتوں نے اسرائیل سے اپنے سفیر کو واپس بلا کر اور تعلقات منقطع کر کے اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ہے ۔اسی سلسلے میں مالدیپ نے بھی غزہ جنگ کو دیکھتے ہوئے اسرائیل کے خلاف اپنی ناراضگی کا اظہار اور فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ملک میں اسرائیلی پاسپورٹ رکھنے والوں پر پابندی عائد کر نے کا اعلان کیا ہے ۔
رپورٹ کے مطابق مالدیپ کے صدر محمد معیزو نے کابینہ کی سفارش پر اسرائیلی پاسپورٹ رکھنے والوں پر جزیر ہ نما ملک میں داخلے پر پابندی عائد کر دی۔ مسلم اکثریتی ملک نے بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر فلسطینیوں کے حقوق کی بھرپور حمایت کی ہے۔ہوم لینڈ سیکیورٹی اور ٹیکنالوجی کے وزیر علی احسان نے ایوان صدر میں منعقدہ ایک نیوز کانفرنس میں اس فیصلے کا اعلان کیا۔کابینہ کے فیصلے میں اسرائیلی پاسپورٹ رکھنے والوں کو مالدیپ میں داخلے سے روکنے کے لیے ضروری قوانین میں ترمیم کرنا اور ان کوششوں کی نگرانی کے لیے کابینہ کی ذیلی کمیٹی کا قیام شامل ہے۔
پریس بیان میں "فلسطینیوں کی ضروریات کا جائزہ لینے کے لیے خصوصی ایلچی” کی تقرری، اور فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ایجنسی، UNRWA کی مدد کے لیے چندہ اکٹھا کرنے کی مہم کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔
اونرواں اسرائیلی مہم کا ہدف رہا ہے کہ اسے ایک "دہشت گرد تنظیم” قرار دیا جائے، اور اس سال کے شروع میں اسرائیل نے اس پر 7 اکتوبر کو حماس کی قیادت میں ہونے والے حملوں میں ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا، جس کی وجہ سے اس کے بہت سے مغربی ڈونر ممالک نے امداد روک دی تھی۔
مالدیپ کے "صدر نے مزید فیصلہ کیا کہ مشرق وسطی میں فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی کی مدد سے فلسطین میں اپنے بھائیوں اور بہنوں کی مدد کے لیے فنڈ اکٹھا کرنے کی مہم شروع کی جائے اور "فلسطینی ایکو دھیویھن” فلسطین کے ساتھ یکجہتی میں مالدیپ ،کے نعرے کے تحت ملک گیر ریلی نکالی جائے۔ "، تاکہ فلسطینیوں کے ساتھ حمایت کا اظہار کیا جا سکے۔