غزہ بچوں کا قبرستان بن چکا ہے
عالمی یوم اطفال کے موقع پر یو این آر ڈبلیو اے کے سربراہ فلپ لازارینی کا اظہار رنج
جنیوا،20 نومبر :۔
آج 20 نومبر ہے اور پوری دنیا میں آج کے دن عالمی یوم اطفال کے طور پر منایا جاتا ہے۔ مختلف اداروں اور تنظیموں کی جانب سے بچوں کیلئے مختلف تقریبات کا انعقاد کیاگیا ۔ جہاں دنیا بھر کے بچوں عالمی یوم اطفال پر تقریبات میں حصہ لے رہے تھے وہیں غزہ کے معصوم بچے ہزاروں کی تعداد میں اسرائیلی ظلم و بربریت کے خوف میں جی رہے ہیں ۔عالمی یوم اطفال کے موقع پر اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزین ایجنسی کے سربراہ فلپ لازارینی نے فلسطینی بچوں کی کسمپرسی کو یاد کرتے ہوئے اس دن کو ایکس ہینڈل پر التجا کے طور پر منایا ۔
یو این آر ڈبلیو اے کے سربراہ نے لوگوں کو یاد دلایا کہ بچوں کے حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کے کنونشن کو جنرل اسمبلی نے آج سے تین دہائیوں سے بھی زیادہ عرصہ قبل 1989 میں اپنایا تھا۔ تین دہائیاں قبل، دنیا نے بچوں کے حقوق کے کنونشن کو اپنا کر بچوں کے حقوق کا احترام کرنے اور اسے برقرار رکھنے کا عہد کیا تھا۔ انہوں نے ایکس پر پوسٹ کیا کہ آج فلسطینی بچوں کے حقوق کی دن بدن خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔غزہ پر اسرائیل کی نسل کشی کی جنگ میں گزشتہ اکتوبر سے اب تک کم از کم 17,400 بچے ہلاک ہو چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ غزہ بچوں کا قبرستان بن چکا ہے۔ وہ مارے جا رہے ہیں، زخمی ہو رہے ہیں، بھاگنے پر مجبور ہو رہے ہیں اور حفاظت، سیکھنے اور کھیلنے سے محروم ہو رہے ہیں۔ ان سے ان کا بچپن چھین لیا گیا ہے اور وہ تعلیم اور اسکول سے دور ہیں ایک گمشدہ نسل بننے کے راستے پر ہیں۔
لازارینی نے مزید کہا: "مقبوضہ ویسٹ بینک میں، بچے خوف اور پریشانی میں ہیں۔ گزشتہ سال اکتوبر سے اب تک وہاں 170 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ دیگر اسرائیلی حراستی مراکز میں اپنا بچپن کھو رہے ہیں۔ مقبوضہ فلسطینی سرزمین بچوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ وہ بہتر کے مستحق ہیں، وہ امن اور انصاف اور بہتر مستقبل کے مستحق ہیں۔