غزہ: اسرائیلی فضائیہ کی اسکول پر بمباری، 28 فلسطینی شہید
غزہ ،11 اکتوبر :۔
غزہ میں اسرائیلی دہشت گردی کا سلسلہ ایک سال بعد بھی جاری ہے۔ ہلال احمر کے اسکول پر اسرائیلی فضائیہ کے تازہ حملے میں خواتین اور بچوں سمیت 28 فلسطینیوں کے شہیدہونے کی اطلاع ہے۔ طبی عملے کے مطابق اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ میں تینوں اسپتال خالی کرنے کا حکم دیتے ہوئے مریضوں کی زندگیوں کو خطرے سے دوچار کردیا ہے۔
اسرائیلی فضائیہ نے جمعرات کو شمالی غزہ کے شہر دیر البلاح میں قائم ہلال احمر کے اسکول کو نشانہ بنایا جہاں خواتین اور بچوں سمیت بے گھر افراد کی بڑی تعداد پناہ گزین تھی۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیلی فوج نے الزام عائد کیا ہے کہ اسکول میں دہشت گردوں کا کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر قائم تھا جسے بالکل ٹھیک نشانہ بنایا گیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ دہشت گرد تنظیم حماس کے خلاف ایک اور ثبوت ہے کہ وہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے عوامی املاک کا منظم طور پر غلط استعمال کررہی ہے۔ دوسری جانب حماس نے ان الزامات کو مسترد کردیا ہے۔ اسرائیلی کا دعویٰ ہے کہ اس کارروائی کا مقصد حماس کو دوبارہ یکجا ہونے سے روکنا ہے۔ اسرائیلی فوج نے ایسے علاقے سے انخلا کا حکم دیا ہے جہاں 4 لاکھ بے گھر افراد پھنسے ہوئے ہیں۔
طبی عملے کا کہنا ہے کہ اسکول پر اسرائیلی حملے میں 54 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ فلسطینی محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ شمالی غزہ کے علاقہ جبالیہ میں 6 روز سے جاری اسرائیلی حملوں کے دوران کم ازکم 130 افراد شہید ہوچکے ہیں۔طبی عملے کا کہنا ہے کہ صہیونی فوج نے بدھ کو انڈونیشیا، العودا اور کمال ادوان اسپتالوں کو خالی کرنے کے لیے مریضوں کو 24 گھنٹے کی مہلت دی تھی جس کے باعث انہیں جنگ کے آغاز پر غزہ سٹی کے الشفا اسپتال کے انجام سے دوچار ہونے کا خدشہ ہے۔
اسرائیل نے تاحال اسپتال خالی کرنے کے احکامات کے الزامات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے تاہم اس نے الزام عائد کیا ہے کہ ان اسپتالوں میں حماس کمانڈ سینٹر چلارہی ہے جس کی حماس نے تردید کردی ہے۔
ریں اثناخبر رساں ایجنسی کے مطابق محکمہ صحت غزہ نے ایک بیان میں کہاہے کہ 7 اکتوبر 2023 کے بعد سے جاری اسرائیلی دہشت گردی میں اب تک 42 ہزار 62 فلسطینی شہید اور 97 ہزار 886 زخمی ہوچکے ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران اسرائیلی حملوں میں مزید 55 فلسطینی شہید ہوگئے۔