غزہ: اسرائیلی بمباری میں ایک خاندان کے 76 افراد جاں بحق
غزہ ،24دسمبر:۔
اسرائیلی فوج کی غزہ پر بمباری جاری ہے ۔دریں اثنا ایک اندوہناک واقعہ رپورٹ کیا گیا ہے جس میں اسرائیلی بمباری میں ایک ہی خاندان کے 76 افراد ہلاک ہو گئے ۔ یہ بات غزہ میں ریسکیو کرنے والے ادارے نے ہفتہ کے روز بتائی ہے۔ اسرائیلی فوج نے یہ شدید بمباری اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے اس انتباہ کہ ‘غزہ میں کوئی جگہ محفوظ نہیں ہے’ کے محض ایک دن بعد کی ہے۔
سیکرٹری جنرل نے اسرائیلی بمباری کو امدادی کارروائیوں کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ قرار دیا تھا۔غزہ میں شہری دفاع کے ترجمان محمد باسل کے مطابق جمعہ کے روز اسرائیلی فوج نے غزہ میں ایک بلڈنگ کو بمباری کا نشانہ بنایا۔ یہ اسرائیل اور حماس جنگ کے دوران گزشتہ ڈھائی ماہ سے جاری بمباری میں سے شدید ترین بمباریوں میں سے ایک تھی۔
ترجمان نے اس بمباری کے نتیجے میں ہونے والے نقصان کے بارے میں تفصیل بتائی تاہم مکمل فہرست نہیں جاری کی ہے۔ ان 76 افراد کا تعلق مراکشی خاندان سے ہے۔ ان افراد میں اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کے سابق سینئیر کارکن عصام المغربی، ان کی اہلیہ اور پانچ بچے بھی شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے ایک عہدے دار اچیم سٹینر نے کہا ہے کہ عصام المغربی اور ان کے خاندان کی اتنی بڑی تعداد میں ہلاکتوں نے ہم سب کو دکھی کر دیا ہے۔’ محکمہ صحت کے حکام کے مطابق اسرائیلی بمباری سے اب تک 20000 شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔ جبکہ 53000 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔