غریبوں کے فائدے کے لیے تاریخی قانون بنائیں گے: جگدمبیکا پال
وقف ترمیمی بل کے سلسلے میں تشکیل مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے چیئر مین جگدمبیکا پال کا اہم بیان
نئی دہلی ،22 جنوری :۔
وقف ترمیمی بل کی مخالفت اور حمایت کے سلسلے میں ملک بھر میں جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی کی میٹنگوں کا سلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ روز لکھنؤ میں اس سلسلے میں مختلف تنظیموں اور پارلیمانی بورڈ کے ارکان کی اہم گفتگو ہوئی ۔ درمیں اثنا ایودھیا میں موجود جے پی سی کے چیئرمین جگدمبیکا پال نے وقف ترمیمی قانون کے سلسلے میں اہم بیان دیا ہے۔ انہوں نے وقف ترمیمی قانون کو غریبوں کے لیے فائدہ مند اور تاریخی قرار دیا۔ انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیرِاعظم نریندر مودی نے انہیں ایک بڑی ذمہ داری دی ہے اور ان کی کوشش ہے کہ ایسا قانون بنایا جائے جس سے غریب عوام کو وقف کا حقیقی فائدہ ملے۔
انہوں نے بتایا کہ لکھنؤ میں ہونے والی میٹنگ اس قانون پر مشاورت کے سلسلے کی آخری ملاقات تھی۔ اس سے قبل وہ پورے ملک کا دورہ کر چکے ہیں، جن میں مہاراشٹر، گجرات، تلنگانہ، چنئی، کرناٹک، آسام، اوڈیشہ، بہار، اور اتر پردیش شامل ہیں۔ پال نے کہا کہ رپورٹ مکمل ہو چکی ہے اور مختلف ریاستوں کے وقف بورڈ کے اراکین سے تجاویز طلب کی گئی ہیں۔ اب 24 اور 25 تاریخ کو ہونے والی ملاقات کے بعد یہ رپورٹ پیش کی جائے گی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ تمام ارکان باہمی اتفاق سے ایک بہتر قانون اور مناسب ترامیم پر راضی ہوں گے۔
پال نے ایودھیا کے دورے پر کہا کہ وہ گزشتہ پچاس سال سے یہاں آتے رہے ہیں، اور یہاں انہیں روحانی توانائی ملتی ہے۔
واضح رہے کہ وقف ترمیمی قانون کے حوالے سے پارلیمنٹ کی جانب سے تشکیل دی گئی جوائنٹ پارلیمنٹری کمیٹی (جے پی سی) کی میٹنگ منگل کو لکھنؤ میں منعقد ہوئی، جس میں اتر پردیش حکومت کے وزرا اور افسران نے بھی شرکت کی۔ اس سے قبل جے پی سی نے پٹنہ میں اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کی تھی۔ امید ہے کہ بجٹ سیشن کے دوران 31 جنوری کو کمیٹی اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔